فیصل فہمی کے اشعار
پہلے تمام شہر کو صحرا بنائیں گے
پھر وحشتوں کی ریت پہ سویا کریں گے ہم
کسی فرد محبت سے بھلا امید کیا رکھنا
محبت بے وفا تھی بے وفا ہے بے وفا ہوگی
-
موضوع : بے وفائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہی سب لوگ ہیں ان سب نے مرا قتل کیا
یہ مری قبر کو پھولوں سے سجانے والے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تا عمر طفل دل پہ یتیمی کا کرب تھا
کوشش تو کی مگر میں کبھی ماں نہ بن سکا
-
موضوع : مایوسی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں اپنے آپ کا سب سے بڑا مخالف ہوں
مری ہی طرح کا اک شخص اور ہے مجھ میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تاریک سرابوں کی چکا چوند میں گم صم
تھا سخت مسلمان میں ایمان سے پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بہتا رہا میں ساحل دنیا کی ریت پر
آخر بدن کی خاک سمیٹی تو گھر گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس دست اختیار میں اک جان ہی تو تھی
ہم تم پہ اپنی جان کو وارے چلے گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ