Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فاروق شمیم کے اشعار

ہیں راکھ راکھ مگر آج تک نہیں بکھرے

کہو ہوا سے ہماری مثال لے آئے

وقت اک موج ہے آتا ہے گزر جاتا ہے

ڈوب جاتے ہیں جو لمحات ابھرتے کب ہیں

جھوٹ سچ میں کوئی پہچان کرے بھی کیسے

جو حقیقت کا ہی معیار فسانہ ٹھہرا

اپنے ہی فن کی آگ میں جلتے رہے شمیمؔ

ہونٹوں پہ سب کے حوصلہ افزائی رہ گئی

دھوپ چھوتی ہے بدن کو جب شمیمؔ

برف کے سورج پگھل جاتے ہیں کیوں

ہر ایک لفظ میں پوشیدہ اک الاؤ نہ رکھ

ہے دوستی تو تکلف کا رکھ رکھاؤ نہ رکھ

حصار ذات سے کٹ کر تو جی نہیں سکتے

بھنور کی زد سے یوں محفوظ اپنی ناؤ نہ رکھ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے