Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Fazl Tabish's Photo'

فضل تابش

1933 - 1995 | بھوپال, انڈیا

فضل تابش کے اشعار

927
Favorite

باعتبار

نہ کر شمار کہ ہر شے گنی نہیں جاتی

یہ زندگی ہے حسابوں سے جی نہیں جاتی

سنتے ہیں کہ ان راہوں میں مجنوں اور فرہاد لٹے

لیکن اب آدھے رستے سے لوٹ کے واپس جائے کون

کمرے میں آ کے بیٹھ گئی دھوپ میز پر

بچوں نے کھلکھلا کے مجھے بھی جگا دیا

رات کو خواب بہت دیکھے ہیں

آج غم کل سے ذرا ہلکا ہے

وہی دو چار چہرے اجنبی سے

انہیں کو پھر سے دہرانا پڑے گا

یہ سورج کیوں بھٹکتا پھر رہا ہے

مرے اندر اتر جاتا تو سوتا

یہ بستی کب درندوں سے تھی خالی

میں پھر بھی ٹھیک لوگوں میں رہا ہوں

سورج اونچا ہو کر میرے آنگن میں بھی آیا ہے

پہلے نیچا تھا تو اونچے میناروں پر بیٹھا تھا

مانگنے سے ہوا ہے وہ خود سر

کچھ دنوں کچھ نہ مانگ کر دیکھو

اسے معلوم ہے میں سرپھرا ہوں

مگر خوش ہے کہ اس کو چاہتا ہوں

ہر اک شے خون میں ڈوبی ہوئی ہے

کوئی اس طرح سے پیدا نہ ہوتا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے