عرفان احمد کے اشعار
نشہ تھا زندگی کا شرابوں سے تیز تر
ہم گر پڑے تو موت اٹھا لے گئی ہمیں
زخم جو تو نے دیے تجھ کو دکھا تو دوں مگر
پاس تیرے بھی نصیحت کے سوا ہے اور کیا
-
موضوع : مشورہ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جانے کس شہر میں آباد ہے تو
ہم ہیں برباد یہاں تیرے بعد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اکیلے پار اتر کے بہت ہے رنج مجھے
میں اس کا بوجھ اٹھا کر بھی تیر سکتا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
غم حیات نے بخشے ہیں سارے سناٹے
کبھی ہمارے بھی پہلو میں دل دھڑکتا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ترک تعلقات کی بس انتہا نہ پوچھ
اب کے تو میں نے ترک کیا اپنے آپ کو
ہر لمحہ میرے دھیان میں رہتا تھا ایک شخص
پھر یوں ہوا وہ دھیان سے آگے نکل گیا
عجلت میں آسمان سے آگے نکل گیا
میں اپنے ہی مکان سے آگے نکل گیا