Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عرفان احمد کے اشعار

نشہ تھا زندگی کا شرابوں سے تیز تر

ہم گر پڑے تو موت اٹھا لے گئی ہمیں

زخم جو تو نے دیے تجھ کو دکھا تو دوں مگر

پاس تیرے بھی نصیحت کے سوا ہے اور کیا

جانے کس شہر میں آباد ہے تو

ہم ہیں برباد یہاں تیرے بعد

اکیلے پار اتر کے بہت ہے رنج مجھے

میں اس کا بوجھ اٹھا کر بھی تیر سکتا تھا

غم حیات نے بخشے ہیں سارے سناٹے

کبھی ہمارے بھی پہلو میں دل دھڑکتا تھا

ترک تعلقات کی بس انتہا نہ پوچھ

اب کے تو میں نے ترک کیا اپنے آپ کو

ہر لمحہ میرے دھیان میں رہتا تھا ایک شخص

پھر یوں ہوا وہ دھیان سے آگے نکل گیا

عجلت میں آسمان سے آگے نکل گیا

میں اپنے ہی مکان سے آگے نکل گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے