Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Irshad Khan Sikandar's Photo'

ارشاد خان سکندر

1983 | دلی, انڈیا

نئے ابھرتے ہوئے شاعروں میں نمایاں

نئے ابھرتے ہوئے شاعروں میں نمایاں

ارشاد خان سکندر کے اشعار

1.4K
Favorite

باعتبار

کھینچ لائی ہے محبت ترے در پر مجھ کو

اتنی آسانی سے ورنہ کسے حاصل ہوا میں

بوڑھی ماں کا شاید لوٹ آیا بچپن

گڑیوں کا انبار لگا کر بیٹھ گئی

کل تیری تصویر مکمل کی میں نے

فوراً اس پر تتلی آ کر بیٹھ گئی

رشتہ بحال کاش پھر اس کی گلی سے ہو

جی چاہتا ہے عشق دوبارہ اسی سے ہو

ہمیں تم سے ہمیشہ ملنے آیں کیوں

تمہارے پاؤں میں مہندی لگی ہے کیا

مدتوں آنکھیں وضو کرتی رہیں اشکوں سے

تب کہیں جا کے تری دید کے قابل ہوا میں

مرے خلاف سبھی سازشیں رچیں جس نے

وہ رو رہا ہے مری داستاں سناتا ہوا

کر گیا خموش مجھ کو دیر تک

چیخنا وہ ایک بے زبان کا

زمانے پر تو کھل کر ہنس رہا تھا

ترے چھوتے ہی رو بیٹھا ہے پاگل

اب اپنے آپ کو خود ڈھونڈھتا ہوں

تمہاری کھوج میں نکلا ہوا میں

کام سب ہو گئے مرے آساں

کون سمجھے گا میری مشکل کو

بہہ گئے آنسوؤں کے دریا میں

آپ کی بات یاد ہی نہ رہی

کیا کسی کا لمس پھر انساں بنائے گا مجھے

اس کے جاتے ہی سموچہ جسم پتھر ہو گیا

خواب کیا اس کا بنا میں روح تک تر ہو گیا

ایک قطرہ اس قدر پھیلا سمندر ہو گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے