Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Jaleel Haider Lashari's Photo'

جلیل حیدر لاشاری

جلیل حیدر لاشاری کے اشعار

جانے کب کون کسے مار دے کافر کہہ کے

شہر کا شہر مسلمان ہوا پھرتا ہے

تو نے دستک ہی نہیں دی کسی دروازے پر

ورنہ کھلنے کو تو دیوار میں بھی در تھے بہت

وقت کی موج ہمیں پار لگاتی کیسے

ہم نے ہی جسم سے باندھے ہوئے پتھر تھے بہت

وہ دل کا ٹوٹنا تو کوئی واقعہ نہ تھا

اب ٹوٹے دل کی کرچیوں کی دھار سے بچو

بند کر بیٹھے ہو گھر رد بلا کی خاطر

ایک کھڑکی تو کھلی رکھتے ہوا کی خاطر

مرے وجود میں وہ اس طرح سمو جائے

جو میرے پاس ہے سب کچھ اسی کا ہو جائے

Recitation

بولیے