Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
kanval Dibaivi's Photo'

کنولؔ ڈبائیوی

1919 - 1994 | بلند شہر, انڈیا

کنولؔ ڈبائیوی کے اشعار

زندگی گم نہ دوستی گم ہے

یہ حقیقت ہے آدمی گم ہے

ہنسی میں کٹتی تھیں راتیں خوشی میں دن گزرتا تھا

کنولؔ ماضی کا افسانہ نہ تم بھولے نہ ہم بھولے

جس نے بنیاد گلستاں کی کبھی ڈالی تھی

اس کو گلشن سے گزرنے نہیں دیتی دنیا

غم دوراں غم جاناں غم عقبیٰ غم دنیا

کنولؔ اس زندگی میں غم کے ماروں کو نہ چین آیا

کچھ بجھی بجھی سی ہے انجمن نہ جانے کیوں

زندگی میں پنہاں ہے اک چبھن نہ جانے کیوں

کنولؔ خوشی کی ہوا کرتی ہے یونہی تکمیل

غم حیات کے ہر بحر بیکراں سے گزر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے