خار دہلوی کے اشعار
محبت زلف کا آسیب جادو ہے نگاہوں کا
محبت فتنۂ محشر بلائے ناگہانی ہے
خارؔ الفت کی بات جانے دو
زندگی کس کو سازگار آئی
-
موضوع : زندگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چپکے سے سہہ رہا ہوں ستم تیرے بے وفا
میری خطا تو جب ہو کہ چوں کر رہا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سچ تو یہ ہے کہ دعا نے نہ دوا نے رکھا
ہم کو زندہ ترے دامن کی ہوا نے رکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں نے مانا کہ عدو بھی ترا شیدائی ہے
فرق ہوتا ہے فدا ہونے میں مر جانے میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اٹھے نہ بیٹھ کر کبھی کوئے حبیب سے
اس در پے کیا گئے کہ اسی در کے ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
برہمی حسن کو کچھ اور جلا دیتی ہے
وہ جمالی تیرا چہرہ وہ جلالی آنکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ نگری حسن والوں کی عجب نگری ہے اے ہم دم
کہ اس نگری میں آہوں کی بھی تاثیریں بدلتی ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چشم گریاں کی آبیاری سے
دل کے داغوں پہ پھر بہار آئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ