Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناہید ورک کے اشعار

609
Favorite

باعتبار

تو درد بھی دعا بھی تو زخم بھی دوا بھی

شکوے بھی ہیں تجھی سے اور پیار بھی تجھی سے

شام کی شام سے سرگوشی سنی تھی اک بار

بس تبھی سے تجھے امکان میں رکھا ہوا ہے

کتنی ویرانی ہے میرے اندر

کس قدر تیری کمی ہے مجھ میں

بن ترے وقت ہی گزرتا ہے

بن ترے زندگی نہیں ہوتی

بے سبب خامشی نہیں اوڑھی

تیری آنکھوں کا حکم مانا ہے

زندگی اس قدر بری بھی نہیں

دیکھ میں مسکرا رہی ہوں نا

کوئی تو بات اس کی مان لیتی

محبت عمر میں مجھ سے بڑی تھی

کتنی خواہشیں دل میں پلتی ہیں مگر ناہیدؔ

ہاتھ ہی نئیں آتے بھاگتے ہوئے لمحے

ریزہ ریزہ ہونا بنتا ہے مرا

تم مکمل میرے دل پر اترے ہو

جانے کس سمت اڑتا پھرتا ہے

میرا یہ دل ترے خیال میں گم

یعنی کہ تو قدیم جزیرہ ہے عشق کا

اور اس میں ہوں حنوط شدہ شاہزادی میں

مان لیتی ہوں مکمل ہو تم

مان لیتی ہوں کمی ہے مجھ میں

مجھے درد کی بارشوں میں بہا کر

وہ رہنا ترا بے خبر یاد آیا

وہ ہجرتیں ہوں ہجر ہو یا قصۂ وصال

آ پھر سے میرے نام سبھی واقعات کر

میں اس کے دھیان میں کھوئی ہوئی تھی

سبھی مصرعے غزل کے سج گئے ہیں

اب تو وہ شہر خموشاں کا مکیں ہو چکا ہے

اپنی آنکھوں سے مرے آنسو بہانے والا

اور پھر دل نے اس کو چھوڑ دیا

جب تعلق بحال تھا ہی نہیں

شوخ ہواؤں کے آنچل میں تھم تھم کر

شام سے ہی ہیں درد پرانے یاد آئے

خشک ہونے ہی نہیں دیتی آنکھ

وہ جو ساون کی جھڑی ہے مجھ میں

سن کسی دن تو مرے غم کی کہانی

تجھ کو درد دل بتانا چاہتی ہوں

میری آنکھیں تری دید کی لالچی

یعنی تو مجھ کو یوسف نما صاحبا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے