نسیم صدیقی کے اشعار
روشن بھی ہمی سے رہی تقدیر ہماری
اور اپنے مقدر کی سیاہی بھی ہمیں تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قمقموں کی آنچ نے پگھلا دیے منظر تمام
چاند اب کوئی کسی بھی بام پر ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رستہ بھی ہمی لوگ تھے راہی بھی ہمیں تھے
اور اپنی مسافت کی گواہی بھی ہمیں تھے
مصلحت کا یہ کفن رکھتا ہے بے داغ ہمیں
اہل ایمان ہیں ہم رنگ سے ڈر لگتا ہے
-
موضوع : رنگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ