Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Navneet Sharma's Photo'

نونیت شرما

نونیت شرما کے اشعار

فون پر بات ہوئی اس سے تو اندازہ ہوا

اپنی آواز میں بس آج ہی شامل ہوا میں

جیا ہوں عمر بھر میں بھی اکیلا

اسے بھی کیا ملا ناراضگی سے

اپنا بادل تلاشنے کے لیے

عمر بھر دھوپ میں نہائے ہم

مرے اندر مرا کچھ بھی نہیں بس تو ہے باقی

ترے اندر بتا پیارے میں اب کتنا بچا ہوں

ایک تصویر کو ہٹایا بس

دل کی دیوار خالی خالی ہے

کس نے سوچا تھا کہ خود سے مل کر

اپنی آواز سے ڈر جانا ہے

چوٹ کھائے ہوئے لمحوں کا ستم ہے کہ اسے

روح کے چہرے پہ دکھتے ہیں مہانسے کتنے

مرے قریب کوئی خواب کیسے آ پاتا

کہ مجھ میں رہتے ہیں برسوں سے رت جگے روشن

Recitation

بولیے