Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Navneet Sharma's Photo'

نونیت شرما

نونیت شرما کے اشعار

جیا ہوں عمر بھر میں بھی اکیلا

اسے بھی کیا ملا ناراضگی سے

اپنا بادل تلاشنے کے لیے

عمر بھر دھوپ میں نہائے ہم

فون پر بات ہوئی اس سے تو اندازہ ہوا

اپنی آواز میں بس آج ہی شامل ہوا میں

ایک تصویر کو ہٹایا بس

دل کی دیوار خالی خالی ہے

مرے اندر مرا کچھ بھی نہیں بس تو ہے باقی

ترے اندر بتا پیارے میں اب کتنا بچا ہوں

مرے قریب کوئی خواب کیسے آ پاتا

کہ مجھ میں رہتے ہیں برسوں سے رت جگے روشن

کس نے سوچا تھا کہ خود سے مل کر

اپنی آواز سے ڈر جانا ہے

چوٹ کھائے ہوئے لمحوں کا ستم ہے کہ اسے

روح کے چہرے پہ دکھتے ہیں مہانسے کتنے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے