Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Noshi Gilani's Photo'

نوشی گیلانی

1964 | آسٹریلیا

نوشی گیلانی کے اشعار

3.8K
Favorite

باعتبار

تجھ سے اب اور محبت نہیں کی جا سکتی

خود کو اتنی بھی اذیت نہیں دی جا سکتی

میں فیصلے کی گھڑی سے گزر چکی ہوں مگر

کسی کا دیدۂ حیراں مری تلاش میں ہے

اس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے

اک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا

کچھ نہیں چاہئے تجھ سے اے مری عمر رواں

مرا بچپن مرے جگنو مری گڑیا لا دے

جلائے رکھوں گی صبح تک میں تمہارے رستوں میں اپنی آنکھیں

مگر کہیں ضبط ٹوٹ جائے تو بارشیں بھی شمار کرنا

یہ ہم ہی جانتے ہیں جدائی کے موڑ پر

اس دل کا جو بھی حال تجھے دیکھ کر ہوا

یہ آرزو تھی کہ ہم اس کے ساتھ ساتھ چلیں

مگر وہ شخص تو رستہ بدلتا جاتا ہے

کسی حرف میں کسی باب میں نہیں آئے گا

ترا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا

دل کا کیا ہے دل نے کتنے منظر دیکھے لیکن

آنکھیں پاگل ہو جاتی ہیں ایک خیال سے پہلے

یہ سردیوں کا اداس موسم کہ دھڑکنیں برف ہو گئی ہیں

جب ان کی یخ بستگی پرکھنا تمازتیں بھی شمار کرنا

میں تنہا لڑکی دیار شب میں جلاؤں سچ کے دیئے کہاں تک

سیاہ کاروں کی سلطنت میں میں کس طرح آفتاب لکھوں

اسے لاکھ دل سے پکار لو اسے دیکھ لو

کوئی ایک حرف جواب میں نہیں آئے گا

تتلیاں جگنو سبھی ہوں گے مگر دیکھے گا کون

ہم سجا بھی لیں اگر دیوار و در دیکھے گا کون

بند ہوتی کتابوں میں اڑتی ہوئی تتلیاں ڈال دیں

کس کی رسموں کی جلتی ہوئی آگ میں لڑکیاں ڈال دیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے