پنڈت جواہر ناتھ ساقی کے اشعار
فلک پہ چاند ستارے نکلتے ہیں ہر شب
ستم یہی ہے نکلتا نہیں ہمارا چاند
ہم کو بھرم نے بحر توہم بنا دیا
دریا سمجھ کے کود پڑے ہم سراب میں
وہ ماہ جلوہ دکھا کر ہمیں ہوا روپوش
یہ آرزو ہے کہ نکلے کہیں دوبارا چاند
قالب کو اپنے چھوڑ کے مقلوب ہو گئے
کیا اور کوئی قلب ہے اس انقلاب میں
نہیں کھلتا سبب تبسم کا
آج کیا کوئی بوسہ دیں گے آپ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جان و دل تھا نذر تیری کر چکا
تیرے عاشق کی یہی اوقات ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سکہ اپنا نہیں جمتا ہے تمہارے دل پر
نقش اغیار کے کس طور سے جم جاتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل بھی اب پہلو تہی کرنے لگا
ہو گیا تم سا تمہاری یاد میں
جذبۂ عشق چاہئے صوفی
جو ہے افسردہ اہل حال نہیں
یہ رسالہ عشق کا ہے ادق ترے غور کرنے کا ہے سبق
کبھی دیکھ اس کو ورق ورق مرا سینہ غم کی کتاب ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
برائی بھلائی کی صورت ہوئی
محبت میں سب کچھ روا ہو گیا
محو لقا جو ہیں ملکوتی خصال ہیں
بیدار ہو کے بھی نظر آتے ہیں خواب میں
یہ روپوشی نہیں ہے صورت مردم شناسی ہے
ہر اک نا اہل تیرا طالب دیدار بن جاتا
چھو لے صبا جو آ کے مرے گل بدن کے پاؤں
قائم نہ ہوں چمن میں نسیم چمن کے پاؤں
سالک ہے گرچہ سیر مقامات دل فریب
جو رک گئے یہاں وہ مقام خطر میں ہیں
جم گئے راہ میں ہم نقش قدم کی صورت
نقش پا راہ دکھاتے ہیں کہ وہ آتے ہیں
نفس مطلب ہی مرا فوت ہوا جاتا ہے
جان جاناں یہ مناسب نہیں گھبرا دینا
کیا ہے چشم مروت نے آج مائل مہر
میں ان کی بزم سے کل آب دیدہ آیا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میری قسمت کی کجی کا عکس ہے
یہ جو برہم گیسوئے پر خم رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اپنے جنوں کدے سے نکلتا ہی اب نہیں
ساقی جو مے فروش سر رہ گزار تھا
وسعت مشرب رنداں کا نہیں ہے محرم
زاہد سادہ ہمیں بے سر و ساماں سمجھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نیرنگ عشق آج تو ہو جائے کچھ مدد
پر فن کو ہم کریں متحیر کسی طرح
نگہ ناز سے اس چست قبا نے دیکھا
شوق بیتاب گل چاک گریباں سمجھا
یہ زمزمہ طیور خوش آہنگ کا نہیں
ہے نغمہ سنج بلبل رنگیں نوائے قلب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہوا نہ قرب تعلق کا اختصاص یہاں
یہ روشناس ز راہ بعیدہ آیا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عشاق جو تصور برزخ کے ہو گئے
آتی ہے دم بہ دم یہ انہیں کو صدائے قلب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ