Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Rana Amir Liyaqat's Photo'

رانا عامر لیاقت

رانا عامر لیاقت کے اشعار

4K
Favorite

باعتبار

اگرچہ روز مرا صبر آزماتا ہے

مگر یہ دریا مجھے تیرنا سکھاتا ہے

ہر سانس نئی سانس ہے ہر دن ہے مرا دن

تقدیر لیے آتی ہے ہر روز نیا دن

میں جانتا ہوں محبت میں کیا نہیں کرنا

یہ وہ جگہ ہے جہاں قیس بھی پھسلتا ہے

کئی طرح کے تحائف پسند ہیں اس کو

مگر جو کام یہاں پھول سے نکلتا ہے

آؤ آنکھیں ملا کے دیکھتے ہیں

کون کتنا اداس رہتا ہے

گلے لگا کے مجھے پوچھ مسئلہ کیا ہے

میں ڈر رہا ہوں تجھے حال دل سنانے سے

تجھ سے کہنا تھا حال دل لیکن

تو بھی اے دوست آئنا نکلا

آدھے گھر میں میں ہوتا ہوں آدھے گھر میں تنہائی

کون سی چیز کہاں رکھ دی ہے کون مجھے بتلائے گا

اس دور نا مراد سے یہ تجربہ ہوا

دیوار گفتگو کے لئے بہترین ہے

خدا کا شکر کہ آہٹ سے خواب ٹوٹ گیا

میں اپنے عشق میں ناکام ہونے والا تھا

وصل نقصان کر گیا میرا

مر گئی آج شاعری میری

ہزار رستے ترے ہجر کے علاج کے ہیں

ہم اہل عشق ذرا مختلف مزاج کے ہیں

اسے پتا ہے کہاں ہاتھ تھامنا ہے مرا

اسے پتا ہے کہاں پیڑ سوکھ جاتا ہے

زندگی دیکھ تری خاص رعایت ہوگی

اک محبت ہے مرے پاس اگر کرنے دے

ایسی پیاری شام میں جی بہلانے کو

پاؤں نکالے جا سکتے ہیں چادر سے

قیمتی شے تھی ترا ہجر اٹھائے رکھا

ورنہ سیلاب میں سامان کہاں دیکھتے ہیں

دل اک ایسا کاسہ ہے جس کی گہرائی مت پوچھو

جتنے سکے ڈالوگے اتنا خالی رہ جائے گا

نکتہ یہی ازل سے پڑھایا گیا ہمیں

حوا برائے حسن ہے آدم برائے عشق

دل قناعت ذرا سی کرتا تو

ہر محبت تھی آخری میری

میں اس کی نظروں کا کچھ اس لئے بھی ہوں قائل

وہ جس کو چاہے اسے دیکھنا سکھاتا ہے

محبتوں کے لئے عمر کم ہے سو وہ شخص

سبھی شکایتیں کچھ دن ادھر ادھر کر دے

مانوس روشنی ہوئی میرے مکان سے

وہ جسم جب نکل گیا ریشم کے تھان سے

اینٹ سے اینٹ جوڑ کر، خواب بنا رہا ہوں میں

رخنے نہ ڈال میرے یار، خواب کی دیکھ بھال میں

اپنا آپ پڑا رہ جاتا ہے بس اک اندازے پر

آدھے ہم اس دھرتی پر ہیں آدھے اس سیارے پر

میں ہاؤ ہو پہ کہانی کو ختم کر دوں گا

یہ عام بات نہیں ہے، اسے خبر لیا جائے

تجھ آنکھ سے جھلکتا تھا احساس زندگی

میں دیکھتا رہا ہوں تجھے خاکدان سے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے