Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رضی رضی الدین کے اشعار

672
Favorite

باعتبار

اس کا جلوہ دکھائی دیتا ہے

سارے چہروں پہ سب کتابوں میں

نشۂ یار کا نشہ مت پوچھ

ایسی مستی کہاں شرابوں میں

تمام رات ترا انتظار ہوتا رہا

یہ ایک کام یہی کاروبار ہوتا رہا

اس اندھیرے میں جلتے چاند چراغ

رکھتے کس کس کا وہ بھرم ہوں گے

یہ زلف یار بھی کیا بجلیوں کا جھرمٹ ہے

خدایا خیر ہو اب میرے آشیانے کی

جگہ بچی ہی نہیں دل پہ چوٹ کھانے کی

اٹھا لو کاش یہ عادت جو آزمانے کی

دل کو جلائے رکھا ہے ہم نے چراغ سا

اس گھر میں ہم ہیں اور ترا انتظار ہے

تم نہ تھے تو یہاں پہ کوئی نہ تھا

آج کتنے دوانے بیٹھے ہیں

دشمن جاں ہیں سبھی سارے کے سارے قاتل

تو بھی اس بھیڑ میں کچھ دیر ٹھہر جا اے دل

تمہارے شہر میں کیوں آج ہو کا عالم ہے

صبا ادھر سے گزر کر ادھر گئی کہ نہیں

قلب و جگر کے داغ فروزاں کئے ہوئے

ہیں ہم بھی اہتمام بہاراں کئے ہوئے

چھلکا پڑا ہے چہروں سے اک وحشت جنوں

پھیلا پڑا ہے عشق کا بازار خیر ہو

چشمۂ ناب نہ بڑھ کر جنوں سیلاب بنے

بہہ نہ جائے کہ یہ مٹی کا مکاں ہے اب کے

دیوانۂ خرد ہو کہ مجنون عشق ہو

رہنا ہے اس کو چاک گریباں کئے ہوئے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے