Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shaad Aarfi's Photo'

شاد عارفی

1900 - 1964 | رام پور, انڈیا

اہم رجحان ساز جدید شاعروں میں نمایاں

اہم رجحان ساز جدید شاعروں میں نمایاں

شاد عارفی کے اشعار

6.6K
Favorite

باعتبار

شادؔ غیرممکن ہے شکوۂ بتاں مجھ سے

میں نے جس سے الفت کی اس کو باوفا پایا

تم سلامت رہو قیامت تک

اور قیامت کبھی نہ آئے شادؔ

کٹتی ہے آرزو کے سہارے پہ زندگی

کیسے کہوں کسی کی تمنا نہ چاہئے

دیکھ کر شاعر نے اس کو نکتۂ حکمت کہا

اور بے سوچے زمانہ نے اسے عورت کہا

رنگ لائے گی ہماری تنگ دستی ایک دن

مثل غالبؔ شادؔ گر سب کچھ ادھار آتا گیا

جب چلی اپنوں کی گردن پر چلی

چوم لوں منہ آپ کی تلوار کا

نہیں ہے انسانیت کے بارے میں آج بھی ذہن صاف جن کا

وہ کہہ رہے ہیں کہ جس سے نیکی کرو گے اس سے بدی ملے گی

کہیں فطرت بدل سکتی ہے ناموں کے بدلنے سے

جناب شیخ کو میں برہمن کہہ دوں تو کیا ہوگا

رفتہ رفتہ میری الغرضی اثر کرتی رہی

میری بے پروائیوں پر اس کو پیار آتا گیا

جہان درد میں انسانیت کے ناطے سے

کوئی بیان کرے میری داستاں ہوگی

شیخ پر ہاتھ اٹھانے کے نہیں ہم قائل

ہاتھ اٹھانے کی جو ٹھانی ہے تو باطل سے اٹھا

اب انہیں تشریف لانا چاہیے

رات میں لکھتی ہے رانی رات کی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے