شوق قدوائی کے اشعار
اترا کے آئینہ میں چڑھاتے تھے اپنا منہ
دیکھا مجھے تو جھینپ گئے منہ چھپا لیا
مسئلہ کثرت میں وحدت کا ہوا حل تم سے خوب
ایک ہی جھوٹ اور تمہارے لاکھ اقراروں میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ دل کی بات ہی منہ سے ادا نہیں ہوتی
میں کیا کہوں کہ یہاں بار بار کیوں آیا
-
موضوع : اظہار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جنون کو وہ بناوٹ سمجھ رہا ہے ابھی
یہ سن لیا ہے کسی سے کہ میرے گھر بھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ