سوز ہوشیارپوری کے اشعار
دل مرا درد کے سوا کیا ہے
ابتدا یہ تو انتہا کیا ہے
میں نے ہر تخریب میں دیکھی ہے اک تعمیر بھی
میرا مٹ جانا بھی ہے ہمت فزا میرے لیے
-
موضوع : ترغیبی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک پردہ سا ہے فریب نظر
یہ بھی اٹھے تو دیکھنا کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اے محبت تجھے خبر ہوگی
درد اٹھ اٹھ کے ڈھونڈھتا کیا ہے
-
موضوع : درد
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پینے کو یوں تو شیخ بھی تیار ہیں مگر
کہتے ہیں شرط یہ ہے گرہ سے نہ زر کھلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جسے سمجھا ہے تو اے سنگ دل مے خواریاں میری
ترے خلوت کدے میں ہیں وہ شب بیداریاں میری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل حریص ہی اپنا نہ ہو سکا قانع
وگرنہ تیرے کرم میں تو کچھ کمی نہ رہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پس مردن بھی مشت خاک میں کیسی یہ وحشت ہے
اٹھا کرتی ہے آندھی بن کے خاک رائیگاں میری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ