Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

توصیف تبسم کے اشعار

781
Favorite

باعتبار

پاؤں میں لپٹی ہوئی ہے سب کے زنجیر انا

سب مسافر ہیں یہاں لیکن سفر میں کون ہے

شوق کہتا ہے کہ ہر جسم کو سجدہ کیجے

آنکھ کہتی ہے کہ تو نے ابھی دیکھا کیا ہے

دل کی بازی ہار کے روئے ہو تو یہ بھی سن رکھو

اور ابھی تم پیار کرو گے اور ابھی پچھتاؤگے

اچھا ہے کہ صرف عشق کیجے

یہ عمر تو یوں بھی رائیگاں ہے

دیکھنے والی اگر آنکھ کو پہچان سکیں

رنگ خود پردۂ تصویر سے باہر ہو جائیں

جو بھی نرمی ہے خیالوں میں نہ ہونے سے ہے

خواب آنکھوں سے نکل جائیں تو پتھر ہو جائیں

کون سے دکھ کو پلے باندھیں کس غم کو تحریر کریں

یاں تو درد سوا ہوتا ہے اور بھی عرض حال کے بعد

دکھ جھیلو تو جی کڑا ہی رکھنا

دل ہے تو حساب دوستاں ہے

کیا یہ سچ ہے کہ خزاں میں بھی چمن کھلتے ہیں

میرے دامن میں لہو ہے تو مہکتا کیا ہے

دل بیاض عمر کی اوراق گردانی میں ہے

کیا خبر ہے کون سا صفحہ کھلا رہ جائے گا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے