aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",geY"
موپاساں
1850 - 1893
مصنف
بارکلے گرے
رالف گیری
گلوبل گرے
ناشر
جی لی اسٹرنج
1854 - 1933
نشو و نمائے سبزہ و گل سے بہار میںشادابیوں نے گھیر لیا ہے چمن تمام
بھائی حسن جو آپ کی گودی میں آئیں گےہم تم سے نانا جان ابھی روٹھ جائیں گے
لڑنا وہیں دشمن سے جہاں گھیر سکو تمجیتو گے تبھی ہوگی جو پسپائی ذرا اور
دوڑے دوڑے بھاگے بھاگے آ جائیں گےمجھ کو گھیر کے بیٹھیں گے
تم لوٹنے میں دیر نہ کرنا کہ یہ نہ ہودل تیرگی میں گھیر چکے اور دیا جلے
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے، اتنا کسی اور صنف میں نہیں۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں۔ ماں کے پیار، اس کی محبت ، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جاں نثاری کو واضح کرتے ہوئے یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجئے ۔
مایوسی زندگی میں ایک منفی قدر کے طور پر دیکھی جاتی ہے لیکن زندگی کی سفاکیاں مایوسی کے احساس سے نکلنے ہی نہیں دیتیں ۔ اس سب کے باوجود زندگی مسلسل مایوسی سے پیکار کئے جانے کا نام ہی ہے ۔ ہم مایوس ہوتے ہیں لیکن پھر ایک نئے حوصلے کے ساتھ ایک نئے سفر پر گامزن ہوجاتے ہیں ۔ مایوسی کی مختلف صورتوں اور جہتوں کو موضوع بنانے والا ہمارا یہ انتخاب زندگی کو خوشگوار بنانے کی ایک صورت ہے ۔
دوہا ہندی، اردو شاعری کی ممتاز اورمقبول صنف سخن ہے جو زمانہ قدیم سے تا حال اعتبار رکھتی ہے۔دوہا ہندی شاعری کی صنف ہے جو اب اردو میں بھی ایک شعری روایت کے طور پر مستحکم ہو چکی ہے۔ اس خوبصورت صنف کو پڑھنے کا سفر شروع کرنے میں آپ کی مدد کرنے کے لیے چند منتخب دوہے پیش خدمات ہیں۔
تعلیمی نفسیات
نفسیات
بلاد فلسطین و شام
تاریخ
شمس الرحمٰن فاروقی
محمد سالم
تنقید
موت کا فریب
کہاں ملو گے
اسد اعوان
قطعہ
جیم میڈکل ڈکشنری
وہاب اختر عزیز
لغات و فرہنگ
مراۃ الغیب
امیر مینائی
دیوان
جنگ نہ ہونے دیں گے
اٹل بہاری واجپائی
نظم
گائے بیل
دیگر
ہم تو غزال ہو گئے
شناور اسحاق
جیو پولیٹک
ڈاکٹر عزت اللہ عزتی
عمر خیام اور دوسری غیر ملکی کہانیاں
افسانہ
جغرافۃ خلافت مشرقی
تیرے جلووں نے مجھے گھیر لیا ہے اے دوستاب تو تنہائی کے لمحے بھی حسیں لگتے ہیں
تھوڑی دیر کو جی بہلا تھاپھر تری یاد نے گھیر لیا تھا
یہ مرا پیام کہنا تو صبا مودبانہکہ گزر گیا ہے پیارے تجھے دیکھے اک زمانہ
’’سنیچر کے روز کیا پروگرام ہے تمہارا؟ میں اپنے ہاں ایک ہین پارٹی کر رہی ہوں، سہیلیاں تم سے مل کر بہت خوش ہوں گی۔‘‘ ’’آئی وڈ لو ٹو کم۔۔۔ تھینک یو؟‘‘...
گھیر رکھا ہے نارسائی نےاور خواہش وہیں کھڑی ہوئی ہے
زور بازو میں مانتے ہیں تجھےگیو و گودرز و بیژن و رہام
جوانی کے نغمے ہواؤں نے گائے مگر تم نہ آئےمہکنے لگے میری زلفوں کے سائے مگر تم نہ آئے
جس طرح پیڑ کو بڑھنے نہیں دیتی کوئی بیلکیا ضروری ہے مجھے گھیر کے مارا جائے
میں جاگوں گا کب تک وہ سوئیں گے تا کےکبھی چیخ اٹھوں گا غم سہتے سہتے
یہ تو اب عشق میں جی لگنے لگا ہے کچھ کچھاس طرف پہلے پہل گھیر کے لایا گیا میں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books