aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",rEY"
راجیش ریڈی
born.1952
شاعر
انور سین رائے
born.1949
مصنف
سیزا رائے
فن کار
جیمس ہیڈلے چیز
1906 - 1985
رائے سرب سکھ دیوانہ
1727 - 1788/89
شمونا رائے بسواس
ستیہ جیت رے
جی۔ آر۔ کنول
born.1935
رائنر ماریا رلکے
1875 - 1926
برکت رائے گیتا
1895 - 1980
مترجم
بجواڑا گوپال ریڈی
ارندھتی رائے
وی سی رائے
born.1941
رائے شیو موہن لعل ماتھر
ایم ۔ باگاریڈی
born.1930
تیز ہوا نے مجھ سے پوچھاریت پہ کیا لکھتے رہتے ہو
آخرش وہ بھی کہیں ریت پہ بیٹھی ہوگیتیرا یہ پیار بھی دریا ہے اتر جائے گا
اللہ رے فریب مشیت کہ آج تکدنیا کے ظلم سہتے رہے خامشی سے ہم
میں جس کی آنکھ کا آنسو تھا اس نے قدر نہ کیبکھر گیا ہوں تو اب ریت سے اٹھائے مجھے
اک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا مرے غم کا سببصحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا آوارگی
گاؤں ہر اس شخص کے ناسٹلجیا میں بہت مضبوطی کے ساتھ قدم جمائے ہوتا ہے جو شہر کی زندگی کا حصہ بن گیا ہو ۔ گاؤں کی زندگی کی معصومیت ، اس کی اپنائیت اور سادگی زندگی بھر اپنی طرف کھینچتی ہے ۔ ان کیفیتوں سے ہم میں سے بیشتر گزرے ہوں گے اور اپنے داخل میں اپنے اپنے گاؤں کو جیتے ہوں گے ۔ یہ انتخاب پڑھئے اور گاؤں کی بھولی بسری یادوں کو تازہ کیجئے ۔
خودی انسان کے اپنے باطن اور اپنے وجود کو پہچاننے کا ایک ذریعہ ہے ۔ کئی شاعروں نے خودی کے فلسفے کو منظم انداز سے اپنی فکری اور تخلیقی اساس کے طور پر برتا ہے ، اگرچہ اس طرح کے مضامین شاعری میں عام رہے ہیں لیکن اقبال کے یہاں یہ رویہ حاوی ہے ۔ اس شاعری کی قرأت آپ کو اپنی وجودی عظمتوں کا احساس بھی دلائے گی ۔
شعرپر یا شاعری پرکی جانے والی شاعری کئی معنی میں اہم ہے ۔ یہ شاعری ہمیں شعر سازی کی ترکیبوں اورفن کی باریکیوں سے بھی آگاہ کرتی ہے اوربعض اوقات شاعری کے مقاصد اوراس سےمتعلق بہت سےمعاملات پرروشنی ڈالتی ہے۔
وجود
مجموعہ
قدیم ہندی فلسفہ
تاریخ
ریت پر لکیریں
محمد خالد اختر
نثر
ریت کا دروازہ
طاہر بن جیلون
ناول
ہندو ازم
انتخاب النجوم
منشی مہتاب رائے
علم نجوم
بے پناہ شادمانی کی مملکت
انقلاب کی تاریخ
ایم. این. رائے
ترجمہ
انشائے تمیز
کالی رائے تمیز
مضامین
راجہ رام موہن راے کی سوانح عمری
منشی نتھو رام نند
سوانح حیات
نعمت اللہ ہسٹری آف دی افغانس
نرودبھوسن رائے
تہذیبی وثقافتی تاریخ
ستیہ جیت رے کی کہانیاں
افسانہ / کہانی
ریت پر گرفت
رشید امجد
نظم
خواب گاہ میں ریت
مبشر سعید
غزل
سفر لکھنؤ
راے بالا پرشاد گوڑ
سفر نامہ
مرگ جگرؔ پہ کیوں تری آنکھیں ہیں اشک ریزاک سانحہ سہی مگر اتنا اہم نہیں
یہ کس خوشی کی ریت پر غموں کو نیند آ گئیوہ لہر کس طرف گئی یہ میں کہاں سما گیا
بنت صحرا روٹھا کرتی تھی مجھ سےمیں صحرا سے ریت چرایا کرتا تھا
مجھے خبر تھی کہ تیرے آنچل میںدرد کی ریت چھانتا ہوں
حسین جلوہ ریز ہوںادائیں فتنہ خیز ہوں
دشت پر خار کو فردوس جواں جانا تھاریگ کو سلسلۂ آب رواں جانا تھا
ظلم کے دور سے اکراہ دلی کافی ہےایک خوں ریز بغاوت ہو ضروری تو نہیں
اک نام کیا لکھا ترا ساحل کی ریت پرپھر عمر بھر ہوا سے مری دشمنی رہی
بے نیاز کف دریا انگشتریت پر نام لکھا کرتی ہے
کبھی ریت کے اونچے ٹیلوں پہ جاناگھروندے بنانا بنا کے مٹانا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books