aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "عمر_مختصر"
سناؤں کیا کہ طولانی بہت ہےفسانہ میری عمر مختصر کا
ابھی ہمیں گزارنی ہے ایک عمر مختصرمگر ہماری عمر مختصر میں کتنی دیر ہے
ہے فقط یہی فسانہ مری عمر مختصر کامری کیا بساط ہستی ہوں چراغ رات بھر کا
اک دم گزراں سے عمر مختصر باندھے ہوئےخاک سے ہیں شاخ گل کو بے خبر باندھے ہوئے
غم عمر مختصر سے ابھی بے خبر ہیں کلیاںنہ چمن میں پھینک دینا کسی پھول کو مسل کر
پابلو نیرودا نے بجا طور پر کہا تھا، محبت مختصر ہوتی ہے اور بھول جانا بہت طویل۔ ان کی نظموں کے مشہورمجموعے سے متاثر، ہم آپ کو محبت، اس کی خوبصورتی، اس کے دکھوں اور مایوسی کے یہ منتخب گیت پیش کرتے ہیں۔
نام خواجہ محمد امیر، تخلص صباؔ ۔۱۴؍اگست۱۹۰۸ ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا آغاز ۱۹۲۰ء سے ہوا اور اپنے عربی فارسی کے استاد اخضر اکبرآبادی کی شاگردی اختیار کی۔ ۱۹۳۰ء میں محکمہ تعلیم میں بطور کلرک ملازم ہوگئے۔ بعدازاں متعدد تجارتی اور کاروباری اداروں سے منسلک رہے۔ تقسیم ہندکے بعد پاکستان آگئے اور کراچی میں بودوباش اختیار کی۔۱۹۶۱ء میں تقریباً ایک برس محترمہ فاطمہ جناح کے پرائیوٹ سکریٹری رہے۔ بھر جناح کالج اور دوسرے تعلیمی اداروں میں ۱۹۷۳ء تک کام کرتے رہے۔ غزل، رباعی، نظم ، مرثیہ ہرصنف سخن میں طبع آزمائی کی۔ وہ ایک قادر الکلام شاعر تھے۔ ان کے مجموعہ ہائے کلام’’اوراق گل‘‘ اور ’’چراغ بہار‘‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں۔ انھوں نے پورے دیوان غالب کی تضمین کے علاوہ عمر خیام کی کوئی بارہ سو رباعیات کو اردو رباعی میں ترجمہ کیا ہے جس کا ایک مختصر انتخاب ’دست زرفشاں‘ کے نام سے شائع ہوگیا ہے۔ صبا صاحب کے ترجمے کی دوسری کتاب’’ہم کلام‘‘ ہے جس میں غالب کی رباعیات کا ترجمہ پیش کیا گیا ہے ۔ ان کی مرثیوں کی تین کتابیں ’سربکف‘، ’شہادت‘اور ’خوناب‘ کے نام سے شائع ہوچکی ہیں۔ صبا اکبرآبادی ۲۹؍اکتوبر۱۹۹۱ء کو اسلام آباد میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
جبر ایک صورتحال ہے جس کا اختیار سے تضاد کا رشتہ ہے ۔ دنیا میں انسان جس قدر خود مختار ہے اور اس کے اعمال وافعال اس کی مرضی کے مطابق ہیں اسی قدر وہ مجبور بھی ہے ۔ بعض لوگوں کے نزدیک تو اختیار کی تمام صورتیں بھی جبر ہی کی پیدا کی ہوئی ہیں ۔ جو کچھ ہم سوچتے ہیں اور کرتے ہیں وہ بھی دراصل ایک مخفی جبر ہے جسے ہم اختیار کا نام دے دیتے ہیں ۔ یہ جبر خود ہمارے داخل کا پیدا کیا ہوا بھی ہوتا ہے اور سماجی، سیاسی، تاریخی، مذہبی اور تہذیبی صورتوں کا بھی ۔ یہ شاعری جبر کی انہیں تمام صورتوں کا تخلیقی بیان ہے ۔
उम्र-ए-मुख़्तसरعمر مختصر
short age, life
کرشن چندر اور مختصر افسانہ نگاری
ڈاکٹر احمد حسن
تنقید
جلوۂ احسن
سید رفیق مارہروی
سوانح حیات
زیرملازت ٹائپ کارواں اور مختصر نویسیوں کے رجحانات کا جائزہ
نوشاد احمد
افکار نو
جمیل احمد کندھائپوری
ہار کی چوری
مختار احمد
مختصر مسائل زکوٰۃ و عشر
امارت شرعیہ، پھلواری شریف
مختصر تاریخ گورکھپور
احمر لاری
ہندوستانی تاریخ
لیکچروں کا مجموعہ مع مختصر سوانح عمری
کرامت اللہ میر
خطبات
حیات ابدی
ام حسامیہ خاتون
تذکرہ
مہاتما بدھ کے مختصر سوانح عمری
پنڈت رام ناتھ کوشل
نو عمر بہادر
مختار قایمگنجوی
ہجر کی صبح ہجر کی شام
مختار شمیم
مجموعہ
سوانح عمری نواب مختار الملک
سید امجد علی اشہری
مختصر سوانح عمری لوکمان بال گنگا دھر تلک
استاذ العلماء-مفتی محمد لطف الله کی مختصر سوانح عمری
حبیب الرحمن خاں شروانی
اپنی مرضی سےمگر افسوس عمر مختصر گزری
سرفروشوں کی بزم سے اخترؔطالب عمر مختصر جائیں
لمحے لمحے کو بے کراں پایاعمر کو عمر مختصر جانا
مری حیات سے ہے پیار اس لیے عاجزؔوہ چاہتا ہے مری عمر مختصر کرنا
اک عمر مختصر بھی گزاری نہیں گئیصدیاں اگرچہ گزری ہیں دکھ جھیلتے ہوئے
انجمن کو فیض پہنچائے گی شمع انجمنکیا حسیں ہوتی ہے عمر مختصر دیکھیں گے لوگ
میں انکشاف کروں بھی تو کس طرح سے صباؔطویل راز ہے اور عمر مختصر اپنی
احسان رب محبتیں اتنی ملیں عدیلؔاس عمر مختصر میں نہ لوٹا سکیں گے ہم
اب تو سکون بخش کہ اطہر شکیلؔ نےاس عمر مختصر میں بہت دکھ سہے خدا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books