aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "जाम-ए-शराब"
شکریہ اے گردش جام شرابمیں بھری محفل میں تنہا ہو گیا
آفتاب آئے چمک کر جو سر جام شرابرند سمجھیں کہ ہے صادق سحر جام شراب
سرسوں جو پھولی دیدۂ جام شراب میںبنت العنب سے کرنے لگا شوخیاں بسنت
نرالے ہیں یہی دنیا میں توبہ توڑنے والےادھر ساقی ریاضؔ آئے ادھر جام شراب آیا
موجوں کا عکس ہے خط جام شراب میںیا خون اچھل رہا ہے رگ ماہتاب میں
آج کے شراب پینے والے ساقی کو کیا جانیں ، انہیں کیا پتا ساقی کے دم سے میخانے کی رونق کیسی ہوتی تھی اور کیوں مے خواروں کے لئے ساقی کی آنکھیں شراب سے بھرے ہوئے جاموں سے زیادہ لذت انگیزیز اور نشہ آور ہوتی تھیں ۔ اب تو ساقی بار کے بیرے میں تبدیل ہوگیا ہے ۔مگر کلاسیکی شاعری میں ساقی کا ایک وسیع پس منظر ہوتا تھا۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو ساقی کے دلچسپ کردار سے متعارف کرائے گا ۔
اردو کی کلاسیکی شاعری میں جو بنیادی لفظیات ہیں ان میں سے ایک رند بھی ہے ۔ عاشق شرابِ عشق سے سرشار ہوتا ہے اور اس کی کیفیت رندوں والی ہوتی ہے ۔ رندی کا ایک تصور تصوف سے بھی جا ملتا ہے ۔یہ آپ ہمارے اس انتخاب میں ایک رند عاشق کی کتھا پڑھیں گے ۔
जाम-ए-शराबجام شراب
cup of wine
کب پلاوے گا تو اے ساقی مجھے جام شرابجاں بلب ہوں آرزو میں مے کی پیمانے کی طرح
جام شراب اب تو مرے سامنے نہ رکھآنکھوں میں نور ہاتھ میں جنبش کہاں ہے اب
بزم سے آخر شب ہے سفر جام شرابشام غربت ہوئی ساقی سحر جام شراب
میں تھا کسی کی یاد تھی جام شراب تھایہ وہ نشست تھی جو سحر تک جمی رہی
کسی کے ہاتھ میں جام شراب آیا ہےکہ ماہتاب تہ آفتاب آیا ہے
جو نور دیکھتا ہوں میں جام شراب میںوہ آفتاب میں ہے نہ وہ ماہتاب میں
وہ ہمکنار ہے جام شراب ہاتھ میں ہےبغل میں چاند ہے اور آفتاب ہاتھ میں ہے
یا غم محبوب یا جام شرابہائے وہ سرمستی عہد شباب
کیوں جام شراب ناب مانگوںساقی کی نظر میں کیا نہیں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books