aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रखता"
رخشاں ہاشمی
شاعر
لالہ رکھا رام برق
ریختہ
خوشتر گرامی
1902 - 1988
مصنف
منشی رام رکھا برق
ریختہ کتابیں
ناشر
اے۔ آر۔ رحمان
born.1967
فن کار
رام رکھا سنگھ سندھو
رخشاں اورنگ آبادی
ریتا گانگولی
ریتا پرکاشن، لکھنؤ
نواب ضیاالدین خاں رخشاں
1821 - 1885
میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوںکاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہےپر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
فاختہ کی مجبوری یہ بھی کہہ نہیں سکتیکون سانپ رکھتا ہے اس کے آشیانے میں
تجھ کو کیا ہو گیا کہ چیزوں کوکہیں رکھتا ہے ڈھونڈھتا ہے کہیں
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہےستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ آپ سب نے سنا ہوگا ۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں ۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے
’’وقت وقت کی بات ہوتی ہے‘‘ یہ محاورہ ہم سب نے سنا ہوگا۔ جی ہاں وقت کا سفاک بہاؤ ہی زندگی کو نت نئی صورتوں سے دوچار کرتا ہے۔ کبھی صورت خوشگوار ہوتی ہے اور کبھی تکلیف دہ۔ ہم سب وقت کے پنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تو آئیے وقت کو ذرا کچھ اور گہرائی میں اتر کر دیکھیں اور سمجھیں۔ شاعری کا یہ انتخاب وقت کی ایک گہری تخلیقی تفہیم کا درجہ رکھتا ہے۔
रखताرکھتا
keep, rest, put, store
عمر رفتہ
نقی محمد خان خورجوی
آتش رفتہ کا سراغ
مشرف عالم ذوقی
ناول
ہم نفسان رفتہ
رشید احمد صدیقی
خاکے/ قلمی چہرے
آتش رفتہ
جمیلہ ہاشمی
ہم تبسم میں نہاں اشک رواں رکھتے ہیں
منظور عثمانی
نثر
رفتہ رمز
کرشن کمار طورؔ
مجموعہ
یاران رفتہ
سید یوسف بخاری
عہد رفتہ
رمضان علی سحر
سمندر خلاف رہتا ہے
خورشید اکبر
شمارہ نمبر-003
نند کشور ملہوترا
رمتا جوگی
تذکرۂ ریختہ گویاں
سید فتح علی حسینی گردیزی
تذکرہ
نقاب پوش قاتل
شمارہ نمبر-036، 038
نصیر الدین عمری
Jul, Aug, Sep 2009رخت سفر
017،018
Jan 2008رخت سفر
یوں جو تکتا ہے آسمان کو توکوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
حساب ماہ و سال و روز و شب وہ سوختہ بودشمسلسل جاں کنی کے حال میں رکھتا بھی تو کیسے
مرا قلم نہیں تسبیح اس مبلغ کیجو بندگی کا بھی ہر دم حساب رکھتا ہے
عشق آغاز میں ہلکی سی خلش رکھتا ہےبعد میں سیکڑوں آزار سے لگ جاتے ہیں
زمانہ ہم سے بھلا دشمنی تو کیا رکھتاسو کر گیا ہے ہمیں پائمال ویسے ہی
گل ہو مہتاب ہو آئینہ ہو خورشید ہو میراپنا محبوب وہی ہے جو ادا رکھتا ہو
جنگ سے پہلے رندھیر ناگپاڑہ اور تاج ہوٹل کی کئی مشہور و معروف کرسچین لڑکیوں سے جسمانی تعلقات قائم کر چکا تھا۔ اسے بخوبی علم تھا کہ اس قسم کے تعلقات کی کرسچین لڑکوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ معلومات رکھتا تھا جن سے لڑکیاں فیشن کے طور پر رومانس لڑاتی ہیں اور بعد میں کسی چغدسے شادی کرلیتی ہیں۔ رندھیر نے محض دل ہی دل میں ہی ہیزل سے بدلہ لینے کی خاطر اس گھاٹن لڑکی کو اشارے سے او پر بلایا تھا۔ ہیزل اس کے فلیٹ کے نیچے رہتی تھی اور ہر روز صبح وردی پہن کر کٹے ہوئے بالوں پر خاکی رنگ کی ٹوپی ترچھے زاویے سے جما کر باہر نکلتی تھی اور اس انداز سے چلتی تھی گویا فٹ پاتھ پر تمام جاننے والے اس کے قدموں کے آگے ٹاٹ کی طرح بچھتے چلے جائیں گے۔
چرا کے خواب وہ آنکھوں کو رہن رکھتا ہےاور اس کے سر کوئی الزام بھی نہیں آتا
میں سارا دن بہت مصروف رہتا ہوں مگر جوں ہیقدم چوکھٹ پہ رکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books