aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शिद्दत-ए-एहसास"
درد میں شدت احساس نہیں تھی پہلےزندگی رام کا بن باس نہیں تھی پہلے
اک شدت احساس ہے غم پینے میںباقی نہیں اب لطف کوئی جینے میں
شدت احساس تنہائی جگایا مت کرومجھ کو اتنے سارے لوگوں سے ملایا مت کرو
ہجوم شدت احساسؔ باڑھ پر ہے آجکرم بھی آج غزل کا ذرا زیادہ ہے
مرتب کر لیا ہے کلیات زخم اگر اپناتو پھر احساسؔ جی اس کی اشاعت کیوں نہیں کرتے
شاعری میں احساس کو مختلف سطحوں پربرتا گیا ہے ۔ تخلیقی زبان کی بڑی بات یہ ہوتی ہے کہ اس میں لفظ اپنے لغوی معنی سے کہیں آگے نکل جاتا ہے اورمعنی ومفہوم کی ایک ایسی دنیا آباد کرتا ہے جسے صرف حواس کی سطح پردریافت کیا جاسکتا ہے ۔ یہ احساس خود تخلیق کاربھی ہے اوراس کے قاری کا بھی ۔ ان شعروں میں دیکھئے کہ ایک شاعر اپنی حسی قوت کی بنیاد پرزندگی کے کن نامعلوم گوشوں اور کفیتوں کو زبان دیتا ہے ۔ احساس کی شدت کسی بڑے فن پارے کی تخلیق میں کیا کردار ادا کرتی ہے اس کا اندازہ ہمارے اس انتخاب سے ہوتا ہے ۔
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے، اتنا کسی اور صنف میں نہیں۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں۔ ماں کے پیار، اس کی محبت ، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جاں نثاری کو واضح کرتے ہوئے یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجئے ۔
والد سے محبت کا جذبہ بھی اتنا ہی قوی ہے جتنا ماں سے محبت کا جذبہ ۔ غزلوں اور شعروں میں جا بہ جا والد یا باپ سے انسیت کی تصویر کھینچی گئی ہے ۔ ہم کچھ ایسی منتخب شاعری آپ تک پہنچا رہے جس میں والد کو موضوع بنایا گیا ہے اور والد کی شفقت و جانفشانی کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہں رہ سکتے ۔ ان اشعار کو پڑھئے اور والد سے محبت کرنے والوں کے درمیان شیر کجئے ۔
शिद्दत-ए-एहसासشدت احساس
intensity of feeling
سنگ احساس ادھر آ کہ رلا کر تجھ کوترا پتھر ترے پانی سے رفو کرتے ہیں
کروں اظہار شدت احساسایک آنسو ہے اک تبسم ہے
آپ کا عاشق بہت کمزور دل کا ہے حضوردیکھیے یہ شدت انکار کم کر دیجیے
یہ احساسؔ میاں اندر سے بالکل بچے ہیںساتھ میں ان کے کھیل رہے ہیں اکڑ بکڑ ہم
چلی وہ شدت ایمان کی ہوائے خزاںہماری شاخ عقیدت سے جھڑ گیا ہے خدا
یہ شخص فرحت احساسؔ ایسی بری بلا ہےہم اس کے ساتھ رہ کر بیکار ہو کے نکلے
وہاں بس اک دل خالی تھا اور میاں احساسؔنہ عشق ان کو ہوا تھا نہ ہونے والا تھا
مژدہ اے ساکنان شہر سخنفرحتؔ احساس شعر کہنے لگے
فرحتؔ احساس کو ہے ساری حقیقت معلوممحفل وہم سے جانا بھی نہیں چاہتا ہے
سنانے لگتا ہے اشعار عشق جب احساسؔمیں اس کے سامنے دل سا دھڑکنے لگتا ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books