aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "baa-na.e"
ناز بٹ
شاعر
میسرز بی جین پرائیوٹ لمیٹڈ، نئی دہلی
ناشر
جے۔ بی۔ پیٹرز، نئی دہلی
آر. بی. پبلیکیشنز، نئی دہلی
ادارہ باب العلوم مزمل منزل، نئی دہلی
ڈوبتے جاؤمجھے بے نام رہنے دو
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتاجو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
کوئی بے نام خلش اکسائےکیا ضروری ہے تری یاد آئے
وہ ایک بے نام سی اداسیجو ایک مدت سے شام ڈھلتے ہی
کام بس نام کا نہیں ہوتانام کچھ کام کا نہیں ہوتا
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
اردو نعت کی دس بہترین کتابیں یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر نعت کے بہترین مجموعے دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
فلم اور ادب میں ہمیشہ سے ایک گہرا تعلق رہا ہے ،اگر بات ہندوستانی فلموں کی ہو تو ان میں استعمال ہونے والی زبان، ڈائلوگز ، اسکرین رائٹنگ اور نغموں میں اردو کا ہمیشہ سے بول بالا رہا ہے جو اب تک جاری ہے۔ آج اس کلیکشن میں ہم نے راجہ مہدی علی خان کے کچھ مشہورنغموں کو شامل کیا ہے ۔ پڑھئے اور کلاسیکل گانوں کا لطف لیجئے۔
बा-नएبانئے
with new
بے نام خطوط
اگاتھا کرسٹی
بے نام گلیاں اوردوسری کہانیاں
کلام حیدری
خطوط اکبر بنام خواجہ حسن نظامی
اکبر الہ آبادی
خطوط
بے نام
سلمیٰ کنول
خواتین کی تحریریں
آتش بے نام
مظفرالدین خاں صاحب
غزل
خلش بے نام سی
صادقہ نواب سحر
افسانہ
سرشار صدیقی
مجموعہ
بے نام موسموں کا نوحہ
عوض سعید
بے نام سمندر کا سفر
شکیل الرحمن
بے نام شجر
نور جہاں ثروت
مکاتیب اقبال بنام خان نیازالدین خان
عبد اللہ شاہ ہاشمی
مکتوبات مشفق خواجہ بہ نام نظیر صدیقی
عبدالرحمن طارق
بے نام رشتے
علی باقر
مکاتیب اقبال بنام گرامی
محمد عبداللہ قریشی
بے نام سی خلش
رضیہ جمیل
ایک بھی آفتاب بن نہ سکالاکھ ٹوٹے ہوئے ستاروں سے
نینوں پہ بس نہ چلےگھونگھٹ میں گوری جلے
وہ زہر دیتا تو سب کی نگہ میں آ جاتاسو یہ کیا کہ مجھے وقت پہ دوائیں نہ دیں
موت آئی کتنی بار نئی زندگی ہوئینکلی مگر نہ پھانس جگر میں چھپی ہوئی
کہیں سے باس نئے موسموں کی لاتی ہوئیہوائے تازہ در نیم وا سے آتی ہوئی
میرے باپ نے مرتے دم بھیمجھ سے بس یہ بات کہی تھی
سب پہ جس بار نے گرانی کیاس کو یہ ناتواں اٹھا لایا
بات کچھ ہم سے بن نہ آئی آجبول کر ہم نے منہ کی کھائی آج
ضبط کر آہ بار بار نہ کرغم الفت کو شرمسار نہ کر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books