aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "uu.nTo.n"
آنتون چخوف
1860 - 1904
مصنف
انظون صالحانی
مدیر
الیاس انطون الیاس
انتون ماکارینکو
یونین سٹیم پریس، لاہور
ناشر
ریچرڈ میکسول ایٹن
در یونین پریس، نانک پور
محمدن یونین پریس، لکھنؤ
عورتوں کا کتب خانہ، دہلی
سوویت یونین ہند، دہلی
یونین پریس، دہلی
یونین پرنٹنگ پریس، دہلی
یونین بک ڈپو مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ
ہاوسنگ یونین ایریا، کراچی
یونین پریس، لاہور
منزل دہر سے اونٹوں کے حدی خوان گئےاپنی بغلوں میں دبائے ہوئے قرآن گئے
اتنی لاشیں میں کیسے اٹھا پاؤں گاآپ اینٹوں کی حرمت بچا تو چلے
اینٹوں کو آپس میں ملانے والا شخصاصل میں اک دیوار اٹھانے والا ہے
گرنے والی ان تعمیروں میں بھی ایک سلیقہ تھاتم اینٹوں کی پوچھ رہے ہو مٹی تک ہموار گری
شہر میں ڈر تھا موت کا چاند کی چوتھی رات کواینٹوں کی اس کھوہ میں دہشت تھی بھونچال کی
روسی ادب کے اردو تراجم یہاں پڑھیں، اس صفحہ پر چنندہ روسی تراجم دستیاب ہیں، جنہیں ریختہ نے اپنے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
بچوں کے لئے ١٠ منتخب اردو نظمیں
ماں سے محبت کا جذبہ جتنے پر اثر طریقے سے غزلوں میں برتا گیا ہے، اتنا کسی اور صنف میں نہیں۔ ہم ایسے کچھ منتخب اشعار آپ تک پہنچا رہے ہیں، جو ماں کو موضوع بناتے ہیں۔ ماں کے پیار، اس کی محبت ، شفقت اور اپنے بچوں کے لئے اس کی جاں نثاری کو واضح کرتے ہوئے یہ اشعار جذبے کی جس شدت اور احساس کی جس گہرائی سے کہے گئے ہیں، اس سے متاثر ہوئے بغیر آپ نہیں رہ سکتے۔ ان اشعار کو پڑھئے اور ماں سے محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجئے ۔
ऊँटोंاونٹوں
camels
आँतोंآنتوں
entrails
ईंटेंاینٹیں
bricks
आँतेंآنتیں
آئینے
موپاساں
افسانہ / کہانی
انتون چیخوف کے شاہکار ڈرامے
خواتین کے تراجم
انتون چیخوف کی بڑی اور چھوٹی کہانیاں
چیری کا باغ
ڈراما
تین سال
ناول
وارڈ نمبر۔6
چے خف کی دنیا
دو ناولٹ
آبی بگلا
دو ڈرامے
روسی افسانے
القاموس المدرسی
لغات و فرہنگ
ناولٹ اور افسانے
افسانہ
اینٹنی اور کلیو پٹرا
ولیم شیکسپیئر
یا اینٹوں میں چنی ہوئی بیٹیوں کیبازاروں میں تمہاری بیٹیاں
وہ چالیس راتوں سے سویا نہ تھاوہ خوابوں کو اونٹوں پہ لادے ہوئے
کس نے کس کا نام اینٹوں پر لکھا ہے خون سےاشتہاروں سے یہ دیواریں چھپا سکتے نہیں
بلاتی ہے مجھے دیوار دنیاجہاں ہر جسم اینٹوں سا جڑا ہے
ناتوانی کا بھلا ہو جو ہوا مجھ کو نصیباس کی دیوار کی اینٹوں کو رگڑ کر چلنا
در و دیوار سے چمکے تھا پڑا آب طلاسیم چونے کی جگہ اس کی تھا اینٹوں میں لگا
کے کنارے کچی اینٹوں سے بنا مندرسلگتے کنڈوں سے اٹھتی دھوئیں کی ملگجی چادر
آنتوں کا درد نیند کی پریوں کو کھا گیاجھنجھلا کے اس نے چاندی کا دیپک بجھا دیا
''کہ اونٹوں کی سوداگری کی لگن ہوتو گھر ان کے قابل بناؤ
خاک تھی اور جسم و جاں کہتے رہےچند اینٹوں کو مکاں کہتے رہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books