aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तूफ़ान"
سینکڑوں طوفان لفظوں میں دبے تھے زیر لبایک پتھر تھا خموشی کا کہ جو ہٹتا نہ تھا
سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہےاس شہر میں ہر شخص پریشان سا کیوں ہے
ویسے تو اک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائےایسے کوئی طوفان ہلا بھی نہیں سکتا
ہوائیں چلیں اور نہ موجیں ہی اٹھیںاب ایسے بھی طوفان آنے لگے ہیں
ہر طرح کے جذبات کا اعلان ہیں آنکھیںشبنم کبھی شعلہ کبھی طوفان ہیں آنکھیں
گہری رات ہے اور طوفان کا شور بہتگھر کے در و دیوار بھی ہیں کمزور بہت
جہاں دریا کہیں اپنے کنارے چھوڑ دیتا ہےکوئی اٹھتا ہے اور طوفان کا رخ موڑ دیتا ہے
تجھ میں کس بل ہے تو دنیا کو بہا کر لے جاچائے کی پیالی میں طوفان اٹھاتا کیا ہے
کچھ کہنے پہ طوفان اٹھا لیتی ہے دنیااب اس پہ قیامت ہے کہ ہم کچھ نہیں کہتے
گر دے گیا دغا ہمیں طوفان بھی قتیلؔساحل پہ کشتیوں کو ڈبویا کریں گے ہم
ایک دل ہے اور طوفان حوادث اے جگرؔایک شیشہ ہے کہ ہر پتھر سے ٹکراتا ہوں میں
ہزاروں بستیاں آ جائیں گی طوفان کی زد میںمری آنکھوں میں اب آنسو نہیں سیلاب رہتا ہے
چھوٹی موٹی ایک لہر ہی تھی میرے اندرایک لہر سے کیا طوفان اٹھا سکتا تھا میں
زندگی ہے یا کوئی طوفان ہےہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے
طوفان کا شیوہ تو ہے کشتی کو ڈبوناخاموش کناروں نے بھی دل توڑ دیا ہے
کم ہمتی خطرہ ہے سمندر کے سفر میںطوفان کو ہم دوستو خطرہ نہیں کہتے
طوفان میں ہو ناؤ تو کچھ صبر بھی آ جائےساحل پہ کھڑے ہو کے تو ڈوبا نہیں جاتا
مجھے طوفان حوادث سے ڈرانے والوحادثوں نے تو مرے ہاتھ پہ بیعت کی ہے
طوفان نوح بھی ہو تو مل جائے خاک میںاللہ رے غبار ترا پر غبار دل
مجھے آج ساحل پہ رونے بھی دوکہ طوفان میں مسکرانا بھی ہے
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books