aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सलता"
کیا ہوا مرہم لگانے سے فغاںؔزخم دل سینہ میں سلتا ہی رہا
شعر داؤدؔ کا مثال خارحاسدوں کے جگر میں سلتا ہے
جان کر سوتا تجھے وہ قصد پا بوسی مرااور ترا ٹھکرا کے سر وہ مسکرانا یاد ہے
تری نازکی سے جانا کہ بندھا تھا عہد بوداکبھی تو نہ توڑ سکتا اگر استوار ہوتا
میں ترے ساتھ ستاروں سے گزر سکتا ہوںکتنا آسان محبت کا سفر لگتا ہے
دشنۂ غمزہ جاں ستاں ناوک ناز بے پناہتیرا ہی عکس رخ سہی سامنے تیرے آئے کیوں
وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سومیں اسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا
کیا دکھ ہے سمندر کو بتا بھی نہیں سکتاآنسو کی طرح آنکھ تک آ بھی نہیں سکتا
کل کی بات اور ہے میں اب سا رہوں یا نہ رہوںجتنا جی چاہے ترا آج ستا لے مجھ کو
میں اس کا ہو نہیں سکتا بتا نہ دینا اسےلکیریں ہاتھ کی اپنی وہ سب جلا لے گا
کوئی اتنا پیارا کیسے ہو سکتا ہےپھر سارے کا سارا کیسے ہو سکتا ہے
خضر سلطاں کو رکھے خالق اکبر سرسبزشاہ کے باغ میں یہ تازہ نہال اچھا ہے
رات کے شاید ایک بجے ہیںسوتا ہوگا میرا چاند
فاصلہ نظروں کا دھوکہ بھی تو ہو سکتا ہےوہ ملے یا نہ ملے ہاتھ بڑھا کر دیکھو
میں کسی طرح بھی سمجھوتہ نہیں کر سکتایا تو سب کچھ ہی مجھے چاہیے یا کچھ بھی نہیں
بزم دشمن سے تجھے کون اٹھا سکتا ہےاک قیامت کا اٹھانا ہے اٹھانا تیرا
جس شے پر وہ انگلی رکھ دے اس کو وہ دلوانی ہےاس کی خوشیاں سب سے اول سستا مہنگا ایک طرف
رہزنی ہے کہ دل ستانی ہےلے کے دل دل ستاں روانہ ہوا
میری قیمت کون دے سکتا ہے اس بازار میںتم زلیخا ہو تمہیں قیمت لگانی چاہئے
قافلے میں صبح کے اک شور ہےیعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books