aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सावन"
کس کو خبر تھی سانولے بادل بن برسے اڑ جاتے ہیںساون آیا لیکن اپنی قسمت میں برسات نہیں
بیت گیا ساون کا مہینہ موسم نے نظریں بدلیںلیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں
کیا ہمارا نہیں رہا ساونزلف یاں بھی کوئی گھٹا بھیجو
پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئےپھر پتوں کی پازیب بجی تم یاد آئے
تم چھت پہ نہیں آئے میں گھر سے نہیں نکلایہ چاند بہت بھٹکا ساون کی گھٹاؤں میں
کوئی چھینٹا پڑے تو داغؔ کلکتے چلے جائیںعظیم آباد میں ہم منتظر ساون کے بیٹھے ہیں
یہ جدائی کی گھڑی ہے کہ جھڑی ساون کیمیں جدا گریہ کناں ابر جدا یار جدا
یادوں کے باغ سے وہ ہرا پن نہیں گیاساون کے دن چلے گئے ساون نہیں گیا
گھٹاؤں کی آمد کو ساون ترستےفضاؤں میں بہکی بغاوت نہ ہوتی
دل سے جو چھٹے بادل تو آنکھ میں ساون ہےٹھہرا ہوا دریا ہے بہتا ہوا پانی ہے
زندگی بھر میں کھلی چھت پہ کھڑی بھیگا کیصرف اک لمحہ برستا رہا ساون بن کے
جب چلے جائیں گے ہم لوٹ کے ساون کی طرحیاد آئیں گے پرتھم پیار کے چمبن کی طرح
بارشیں چھت پہ کھلی جگہوں پہ ہوتی ہیں مگرغم وہ ساون ہے جو ان کمروں کے اندر برسے
ہم بھی لے کو تیز کریں گے بوندوں کی بوچھار کے ساتھپہلا ساون جھولنے والو تم بھی پینگ بڑھا دینا
ساون کا مہینہ ہے موسم بھی سہانا ہےآ جاؤ جو آنا ہے آ جاؤ جو آنا ہے
جوئے روان دشت ابھی سوکھنا نہیںساون ہے دور اور وہی شدت ہے پیاس میں
ایسے رویا تھا بچھڑتے ہوئے وہ شخص کبھیجیسے ساون کے مہینے میں جھڑی لگتی ہے
اب تم کو ہی ساون کا سندیسہ نہیں بننامجھ کو بھی کسی اور کا رستہ نہیں بننا
ساون ایک مہینے قیصرؔ آنسو جیون بھران آنکھوں کے آگے بادل بے اوقات لگے
کبھی سیراب کر جاتا ہے ہم کو ابر کا منظرکبھی ساون برس کر بھی پیاسا چھوڑ دیتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books