aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zer"
اگرچہ دیکھنے والے ترے ہزاروں تھےتباہ حال بہت زیر بام کس کا تھا
سینکڑوں طوفان لفظوں میں دبے تھے زیر لبایک پتھر تھا خموشی کا کہ جو ہٹتا نہ تھا
پھر جی میں ہے کہ در پہ کسی کے پڑے رہیںسر زیر بار منت درباں کیے ہوئے
اس تماشے میں الٹ جاتی ہیں اکثر کشتیاںڈوبنے والوں کو زیر آب مت دیکھا کرو
جو غم ملا ہے بوجھ اٹھایا ہے اس کا خودسر زیر بار ساغر و بادہ نہیں کیا
بسکہ ہوں غالبؔ اسیری میں بھی آتش زیر پاموئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا
یہ نہ سوچا تھا زیر سایۂ زلفکہ بچھڑ جائے گی یہ خوش بو بھی
دونوں عالم ہیں جس کے زیر نگیںدل اسی غم کی راجدھانی ہے
اپنی شہ رگ کا لہو تن میں رواں ہے جب تکزیر خنجر کوئی پیارا نہیں دیکھا جاتا
خامشی پر ہیں لوگ زیر عتاباور ہم نے تو بات بھی کی ہے
چلے جو ذکر فرشتوں کی پارسائی کاتو زیر بحث مقام بشر بھی آتا ہے
مزا دکھاویں گے بے رحمی کا تری صیادگر اضطراب اسیری نے زیر دام لیا
چائے میں چینی ملانا اس گھڑی بھایا بہتزیر لب وہ مسکراتا شکریہ اچھا لگا
ساغر شکن ہے شیخ بلا نوش کی نظرشیشے کو زیر دامن رنگیں چھپا کے لا
زیر زمیں سے آتا ہے جو گل سو زر بکفقاروں نے راستے میں لٹایا خزانہ کیا
زیر قبا جو حسن ہے، وہ حسن ہے خدابند قبا جو کھول رہا ہے، یہ عشق ہے
ہے مری عمر جو حیران تماشائی ہےاور اک لمحہ ہے جو زیر و زبر ہے مجھ میں
پیش کرتا ہوں میں خود اپنی گرفتاری علیؔان سے کہنا کہ مجھے زیر حراست سمجھیں
کھڑے ہوں زیر طوبیٰ وہ نہ دم لینے کو دم بھر بھیجو حسرت مند تیرے سایۂ دامن کے بیٹھے ہیں
تیرا عاشق نہ ہو آسودہ بہ زیر طوبیٰخلد میں بھی ترے کوچے کی ہوا یاد رہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books