aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بکھیڑوں"
بیاں اس کا منطق سے سلجھا ہوالغت کے بکھیڑوں میں الجھا ہوا
دور مغرب میں ہے مشرق کی فضا میں تو نہیںتم کو مغرب کے بکھیڑوں سے بھلا کیا لینا؟
ان گنت شمسی نظاموں کے بکھیڑوں سے اگراک ذرا فرصت ملے تو
اور الجھنوں اور بکھیڑوں میں پڑے ماں باپ کو مسکرانے پر مجبور کر دوپیارے لڑکو پتا ہے خدا نے تمہیں کیوں بنایا ہے
زمانے کے بکھیڑوں میں نہیںمن کی دنیا میں
نگاہوں میں اپنی سبک کر رہی ہےہزاروں بکھیڑوں میں بھی جانے کب
دنیا کے بکھیڑوں سے الجھتے ہوئے کل اچانکمیری نظر پڑی تو دیکھا کہ
یہ لب ہیں تمہارے کہ کھلتا چمن ہےبکھیرو جو زلفیں تو شرمائے بادل
کہ تجھ سے مل کر کبھی نہ بچھڑوںنہ آج تجھ میں وہ زندگی تھی
آ غیریت کے پردے اک بار پھر اٹھا دیںبچھڑوں کو پھر ملا دیں نقش دوئی مٹا دیں
جمی رہیں پاتال کے بھیدوں پرقائم رہے میرے دوست
آ پہنچے ایسے بیڑوں میںجو لے گئے ہمیں تھپیڑوں میں
ساتھیوں سے بچھڑوں کے ساتھیناؤ جہاں کی کھینے والے
تمہیں سانسوں کے سیلینڈر بھیجوں گاجو تمہیں اس جنگ میں ہارنے نہیں دیں گے
یہ تمہاری تھکی تھکی بھیڑیںرات جن کو زمیں کے سینے پر
حیات زار جہاں کی طویل راہوں میںہزار دیدۂ حیراں فسوں بکھیریں گے
جب دن ڈھل جاتا ہے، سورج دھرتی کی اوٹ میں ہو جاتا ہےاور بھڑوں کے چھتے جیسی بھن بھن
بھیروں کی گونج مست ہے ہر کشت زار میںبنسی بجاتے کشن ہے گویا بہار میں
کبھی کبھی بھیڑیوں کے مانندآ نکلتے ہیں رہ گزاروں پہ
نہ جانے کہاں ہم نہ جانے کہاں تمیہ بچھڑوں کو قسمت ملاتی تو ہوگی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books