تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "धारा"
نظم کے متعلقہ نتیجہ "धारा"
نظم
جو بھی دھارا تھا انہیں کے لیے وہ بے کل تھا
پیار اپنا بھی تو گنگا کی طرح نرمل تھا
راجندر ناتھ رہبر
نظم
کتنے ہی سوالوں کا دھارا احساس سے ٹکرا جائے گا
سوچو گی کہ دنیا طبقوں میں تقسیم ہے کیوں یہ پھیر ہے کیا
جاں نثار اختر
نظم
اس موج کو بڑھتے بڑھتے پھر سیلاب محبت بننا ہے
اس سیل رواں کے دھارے کو اس ملک کی قسمت بننا ہے
آنند نرائن ملا
نظم
جلانا چھوڑ دیں دوزخ کے انگارے یہ ممکن ہے
روانی ترک کر دیں برق کے دھارے یہ ممکن ہے
مخدومؔ محی الدین
نظم
ہر موج رواں پر لہراتی ہنستی سی روپہلی اک دھاری
جیسے کسی چنچل کے تن پر لہرائے بنارس کی ساری
نذیر بنارسی
نظم
پھر ممی ڈیڈی تعویذوں سے اس کو دھارا کرتے ہیں
''جب کشتی ڈوبنے لگتی ہے تو بوجھ اتارا کرتے ہیں''
خالد عرفان
نظم
محنت پر ہے جس کا بھروسہ محنت کا پھل پائے گا
اپنے ہی کس بل کا سمندر وقت کا بہتا دھارا ہے