Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بساط پر اشعار

دل کی بساط کیا تھی نگاہ جمال میں

اک آئینہ تھا ٹوٹ گیا دیکھ بھال میں

سیماب اکبرآبادی

زندگی کی بساط پر باقیؔ

موت کی ایک چال ہیں ہم لوگ

باقی صدیقی

یہ کائنات مرے سامنے ہے مثل بساط

کہیں جنوں میں الٹ دوں نہ اس جہان کو میں

اختر عثمان

لگی تھی جان کی بازی بساط الٹ ڈالی

یہ کھیل بھی ہمیں یاروں نے ہارنے نہ دیا

ظفر اقبال

ترے انتظار میں اس طرح مرا عہد شوق گزر گیا

سر شام جیسے بساط دل کوئی خستہ حال سمیٹ لے

رام ریاض

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے