Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دکھ شاعری

غیروں کو کب فرصت ہے دکھ دینے کی

جب ہوتا ہے کوئی ہمدم ہوتا ہے

جاوید اختر

دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں

اس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا

احمد فراز

درد ہو دکھ ہو تو دوا کیجے

پھٹ پڑے آسماں تو کیا کیجے

جگر بریلوی

دکھ کے جنگل میں پھرتے ہیں کب سے مارے مارے لوگ

جو ہوتا ہے سہہ لیتے ہیں کیسے ہیں بے چارے لوگ

جاوید اختر

دکھ پہ میرے رو رہا تھا جو بہت

جاتے جاتے کہہ گیا اچھا ہوا

عازم کوہلی

دیکھ کے جس کو دل دکھتا تھا

وہ تصویر جلا دی ہم نے

فرحت شہزاد

میں شاید تیرے دکھ میں مر گیا ہوں

کہ اب سینے میں کچھ دکھتا نہیں ہے

فرحت شہزاد

جانے کس بات سے دکھا ہے بہت

دل کئی روز سے خفا ہے بہت

آلوک مشرا

اب دل بھی دکھاؤ تو اذیت نہیں ہوتی

حیرت ہے کسی بات پہ حیرت نہیں ہوتی

اکرم محمود

دکھ کے طاق پہ شام ڈھلے

کس نے دیا جلایا تھا

انور سدید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے