Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ہارا ہے عشق اور نہ دنیا تھکی ہے: خمار بارہ بنکوی

خمار بارہ بنکوی کی شاعری اپنی دلکش دھنوں اور جذباتی گہرائی کے لیے مشہور ہے۔ کلاسیکی اسلوب اور سریلی آواز کے ساتھ، ان کے اشعارسامعین کے دلوں پر گہرااثر چھوڑتے ہیں۔ پڑھیے اور لطف لیجیے۔

وہی پھر مجھے یاد آنے لگے ہیں

جنہیں بھولنے میں زمانے لگے ہیں

خمار بارہ بنکوی

بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدتوں میں ہم

قسطوں میں خودکشی کا مزا ہم سے پوچھئے

خمار بارہ بنکوی

یہ کہنا تھا ان سے محبت ہے مجھ کو

یہ کہنے میں مجھ کو زمانے لگے ہیں

خمار بارہ بنکوی

محبت کو سمجھنا ہے تو ناصح خود محبت کر

کنارے سے کبھی اندازۂ طوفاں نہیں ہوتا

خمار بارہ بنکوی

سنا ہے ہمیں وہ بھلانے لگے ہیں

تو کیا ہم انہیں یاد آنے لگے ہیں

خمار بارہ بنکوی

اب ان حدود میں لایا ہے انتظار مجھے

وہ آ بھی جائیں تو آئے نہ اعتبار مجھے

خمار بارہ بنکوی

ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں رہی

جذبات میں وہ پہلی سی شدت نہیں رہی

خمار بارہ بنکوی

تجھ کو برباد تو ہونا تھا بہرحال خمارؔ

ناز کر ناز کہ اس نے تجھے برباد کیا

خمار بارہ بنکوی

چراغوں کے بدلے مکاں جل رہے ہیں

نیا ہے زمانہ نئی روشنی ہے

خمار بارہ بنکوی

او جانے والے آ کہ ترے انتظار میں

رستے کو گھر بنائے زمانے گزر گئے

خمار بارہ بنکوی

صحرا کو بہت ناز ہے ویرانی پہ اپنی

واقف نہیں شاید مرے اجڑے ہوئے گھر سے

خمار بارہ بنکوی

یہ وفا کی سخت راہیں یہ تمہارے پاؤں نازک

نہ لو انتقام مجھ سے مرے ساتھ ساتھ چل کے

خمار بارہ بنکوی

رات باقی تھی جب وہ بچھڑے تھے

کٹ گئی عمر رات باقی ہے

خمار بارہ بنکوی

دشمنوں سے پشیمان ہونا پڑا ہے

دوستوں کا خلوص آزمانے کے بعد

خمار بارہ بنکوی

نہ ہارا ہے عشق اور نہ دنیا تھکی ہے

دیا جل رہا ہے ہوا چل رہی ہے

خمار بارہ بنکوی

عمر بھر چل کے بھی پائی نہیں منزل ہم نے

کچھ سمجھ میں نہیں آتا یہ سفر کیسا ہے

سلیمان خمار

ہم بھی کر لیں جو روشنی گھر میں

پھر اندھیرے کہاں قیام کریں

خمار بارہ بنکوی

حال غم کہہ کے غم بڑھا بیٹھے

تیر مارے تھے تیر کھا بیٹھے

خمار بارہ بنکوی

کہیں شعر و نغمہ بن کے کہیں آنسوؤں میں ڈھل کے

وہ مجھے ملے تو لیکن کئی صورتیں بدل کے

خمار بارہ بنکوی

جلتے دیوں میں جلتے گھروں جیسی ضو کہاں

سرکار روشنی کا مزا ہم سے پوچھئے

خمار بارہ بنکوی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے