Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرور عالم راز کے اشعار

آرزو حسرت اور امید شکایت آنسو

اک ترا ذکر تھا اور بیچ میں کیا کیا نکلا

بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے

ناکام محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے

شوق ہے تجھ کو زمانہ میں ترا نام رہے

اور مجھے ڈر ہے محبت مری بد نام نہ ہو

آغاز محبت سے انجام محبت تک

''اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے''

دیکھ یہ جذب محبت کا کرشمہ تو نہیں

کل جو تیرے دل میں تھا وہ آج میرے دل میں ہے

تو نے کب عشق میں اچھا برا سوچا سرورؔ

کیسے ممکن ہے کہ تیرا برا انجام نہ ہو

عاشقی کی خیر ہو سرورؔ کہ اب اس شہر میں

وقت وہ آیا ہے بندے بھی خدا ہونے لگے

کم عیاری نے خدا سوز بنایا ایسا

بت تو سب یاد رہے ایک خدا بھول گئے

بیان قصۂ بے چارگی کیا جائے

جو دل کی رہ گئی دل میں اسے کہا جائے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے