مضامین
اردو میں لکھا گیا غیر افسانوی ادب غیر معمولی نوعیت کا ہے۔ چاہے وہ تنقید ہو یا ادب، آرٹ، ثقافت، تہذیب و تاریخ سے متعلق لکھے گیے مضامین ہوں۔ ان خانوں میں لکھی گئی تحریروں نے برصغیر کے ادبی، سماجی و ثقافتی ڈسکورس کو ایک سمت عطا کی ہے۔ ایسی ہی تمام تحریروں کا شاندار اور جامع انتخاب یہاں دستیاب ہے۔
نئے افسانہ نگاروں میں ممتاز، غیر معمولی سماجی مشاہدے سے ترتیب پانے والی کہانیوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔
ہندوستان کی تحریک آزادی کے بڑے رہنماؤں میں شامل، عظیم عالم اور مفکر
دبستان لکھنو کے متاخرین شاعروں میں ممتاز،مخصوص لکھنوی طرز کے لیے معروف،ایڈیشنل کمشنر،ایجوکیشن منسٹر،ہوم منسٹر اور حکومت کشمیر میں کارگزار وزیر اعظم
معروف ناقد اور شاعر، میر تقی میر پر اپنی تنقیدی تحریروں کے لیے معروف، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شعبۂ اردو سے وابستہ
پاکستان کے معروف ترین اور محترم جدید شاعروں میں سے ایک، اپنے نوکلاسیکی آہنگ کے لیے معروف
جدید اردو نظم کے بنیاد سازوں میں شامل ، صف اول کے فلم مکالمہ نگار، فلم ’وقت‘ اور ’قانون‘ کے مکالموں کے لئے مشہور۔ فلم ’ وقت ‘ کا ان کا مکالمہ ’ جن کے گھر شیشے کے ہوں وہ دوسروں پر پتھر نہیں پھینکتے‘ آج بھی زبانوں پر
معروف تنقید نگار، محقق ،فکشن نویس اور شاعر، اپنی رومانی نظموں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔
نامور ترقی پسند نقاد، ماہر لسانیات اور افسانہ نگار۔بنگلہ اور انگریزی سے بہت سے تراجم بھی کیے۔
اردو تنقید کے بانیوں میں شامل۔ ممتاز قبل از جدید شاعر۔ مرزا غالب کے سوانح ’یاد گار غالب‘ لکھنے کےلئے مشہور
نہایت باصلاحیت اردو شاعر، اپنے منفرد انداز اور گہری ادبی سمجھ کے لیے مشہور
جید عالم دین، بے مثل ادیب، مرثیہ نگار، آب بیتی نگار، عظیم کالم نویس، صحافی، مفسر قرآن
ممتاز شاعراور صحافی، اپنے وقت کے مقبول ترین اخبار’ زمیندار ‘کے مدیر رہے۔ ’ذکر اقبال‘ اور ’مسلم صحافت ہندوستان میں‘ جیسی کتابیں یادگار چھوڑیں
بیسوی صدی کی اہم علمی شخصیت، مصنف، مترجم، ناول نگار، ڈرامہ نویس۔ لکھنؤ کی سماجی و تہذیبی زندگی کے رمز شناس
ممتاز ترین ترقی پسند شاعروں میں نمایاں، نقاد، دانشور اور رسالہ ’گفتگو‘ کے مدیر، گیان پیٹھ انعام سے سرفراز، اردو شاعروں پر دستاویزی فلمیں بنائیں
رومانی غزل گو،مترجم ،مدیر ،اپنی غزل "دیر لگی آنے میں لیکن ۔۔۔"کے لیے مشہور