عبد العزیز خالد کے اشعار
کس کو نہیں کوتاہیٔ قسمت کی شکایت
کس کو گلہ گردش ایام نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جان کا صرفہ ہو تو ہو لیکن
صرف کرنے سے علم بڑھتا ہے
-
موضوع : علم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں فقط ایک خواب تھا تیرا
خواب کو کون یاد رکھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پرکھنے والے پرکھیں گے اسی معیار پر ہم کو
جہاں سے کیا لیا ہم نے جہاں کو کیا دیا ہم نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
چھلکوں کے ہیں انبار مگر مغز ندارد
دنیا میں مسلماں تو ہیں اسلام نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مغرب مجھے کھینچے ہے تو روکے مجھے مشرق
دھوبی کا وہ کتا ہوں کہ جو گھاٹ نہ گھر کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر چیز کی ہوتی ہے کوئی آخری حد بھی
کیا کوئی بگاڑے گا کسی خاک بسر کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کون مر کر دوبارہ زندہ ہوا
کون ملک فنا سے لوٹا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قرب نس نس میں آگ بھرتا ہے
وصل سے اضطراب بڑھتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب آسماں سے صحیفے نہیں اترتے مگر
کھلا ہوا ہے در اجتہاد سب کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زمیں نژاد ہیں لیکن زماں میں رہتے ہیں
مکاں نصیب نہیں لا مکاں میں رہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شہیدان وفا کی منقبت لکھتے رہے لیکن
نہ کی عرضی خداؤں کی کبھی حمد و ثنا ہم نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نئی محبتیں خالدؔ پرانی دوستیاں
عذاب کشمکش بے اماں میں رہتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر بات ہے خالدؔ کی زمانے سے نرالی
باشندہ ہے شاید کسی دنیائے دگر کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پرسان پریشانی انساں نہیں کوئی
قسمت کی گرہ ناخن تدبیر سے کھولو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کوئی تنہائی کا گوشہ کوئی کنج عافیت
عاشق و معشوق یکجا ہوں کہاں اے آسماں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ورائے فرہ فرہنگ دیکھو رنگ سخن
ابوالکلام نہیں میں ابوالمعانی ہوں
اے محبو! راہ الفت میں ہر اک شے ہے مباح
کس نے کھینچا ہے خط ہجراں تمہارے درمیاں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
قاصد یہ زباں اس کی بیاں اس کا نہیں ہے
دھوکا ہے تجھے اس نے کہا اور ہی کچھ ہے