Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Abdur Rahim Nashtar's Photo'

عبد الرحیم نشتر

1947 | کیمپٹی, انڈیا

شاعر اور نثر نگار، اپنی کتاب ’کوکن میں اردو تعلیم‘ کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

شاعر اور نثر نگار، اپنی کتاب ’کوکن میں اردو تعلیم‘ کے لیے بھی جانے جاتے ہیں

عبد الرحیم نشتر کے اشعار

838
Favorite

باعتبار

اس نے چلتے چلتے لفظوں کا زہراب

میرے جذبوں کی پیالی میں ڈال دیا

وہ اجنبی تری بانہوں میں جو رہا شب بھر

کسے خبر کہ وہ دن بھر کہاں رہا ہوگا

پھٹے پرانے بدن سے کسے خرید سکوں

سجے ہیں کانچ کے پیکر بڑی دکانوں میں

کچھ مدھر تانیں فضا میں تھرتھرا کر رہ گئیں

دھان کے کھیتوں میں چنچل پنچھیوں کا شور تھا

پھر اک نئے سفر پہ چلا ہوں مکان سے

کوئی پکارتا ہے مجھے آسمان سے

پان کے ٹھیلے ہوٹل لوگوں کا جمگھٹ

اپنے تنہا ہونے کا احساس بھی کیا

اپنی ہی ذات کے صحرا میں سلگتے ہوئے لوگ

اپنی پرچھائیں سے ٹکرائے ہیولوں سے ملے

پتھر نے پکارا تھا میں آواز کی دھن میں

موجوں کی طرح چاروں طرف پھیل گیا ہوں

وہ سو رہا ہے خدا دور آسمانوں میں

فرشتے لوریاں گاتے ہیں اس کے کانوں میں

دیکھ رہا تھا جاتے جاتے حسرت سے

سوچ رہا ہوگا میں اس کو روکوں گا

آواز دے رہا ہے اکیلا خدا مجھے

میں اس کو سن رہا ہوں ہواؤں کے کان سے

میں تیری چاہ میں جھوٹا ہوس میں سچا ہوں

برا سمجھ لے مگر دوسروں سے اچھا ہوں

میں بھی تالاب کا ٹھہرا ہوا پانی تھا کبھی

ایک پتھر نے رواں دھار کیا ہے مجھ کو

Recitation

بولیے