آلوک مشرا کے اشعار
مرا ہوا میں وہ کردار ہوں کہانی کا
جو جی رہا ہے کہانی طویل کرتے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک پتہ ہوں شاخ سے بچھڑا
جانے بہہ کر میں کس دشا جاؤں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیا قیامت ہے کہ تیری ہی طرح سے مجھ سے
زندگی نے بھی بہت دور کا رشتہ رکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کیوں بتاتا نہیں کوئی کچھ بھی
آخر ایسا بھی کیا ہوا ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جانے کس بات سے دکھا ہے بہت
دل کئی روز سے خفا ہے بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عجیب خواب تھا آنکھوں میں نیند چھوڑ گیا
کہ نیند گزری ہے مجھ کو ذلیل کرتے ہوئے
کیا ضرورت ہے مجھ کو چہرے کی
کون چہرے سے جانتا ہے مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بجھتی آنکھوں میں ترے خواب کا بوسہ رکھا
رات پھر ہم نے اندھیروں میں اجالا رکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خودکشی جیسی کوئی بات نہیں
اک ذرا مجھ کو بد گمانی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں بھی بکھرا ہوا ہوں اپنوں میں
وہ بھی تنہا سا اپنے گھر میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب سے دیکھا ہے خواب میں اس کو
دل مسلسل کسی سفر میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سب ستارے دلاسہ دیتے ہیں
چاند راتوں کو چیختا ہے بہت
مجھے پتہ ہے کہ رونے ث کچھ نہیں ہوتا
نیا سا دکھ ہے تو تھوڑا چھلک گیا ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ