Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Alok Mishra's Photo'

آلوک مشرا

1985 | دلی, انڈیا

نئی نسل کے نوجوان شاعر

نئی نسل کے نوجوان شاعر

آلوک مشرا کے اشعار

1.5K
Favorite

باعتبار

مرا ہوا میں وہ کردار ہوں کہانی کا

جو جی رہا ہے کہانی طویل کرتے ہوئے

ایک پتہ ہوں شاخ سے بچھڑا

جانے بہہ کر میں کس دشا جاؤں

کیا قیامت ہے کہ تیری ہی طرح سے مجھ سے

زندگی نے بھی بہت دور کا رشتہ رکھا

کیوں بتاتا نہیں کوئی کچھ بھی

آخر ایسا بھی کیا ہوا ہے مجھے

جانے کس بات سے دکھا ہے بہت

دل کئی روز سے خفا ہے بہت

عجیب خواب تھا آنکھوں میں نیند چھوڑ گیا

کہ نیند گزری ہے مجھ کو ذلیل کرتے ہوئے

کیا ضرورت ہے مجھ کو چہرے کی

کون چہرے سے جانتا ہے مجھے

بجھتی آنکھوں میں ترے خواب کا بوسہ رکھا

رات پھر ہم نے اندھیروں میں اجالا رکھا

خودکشی جیسی کوئی بات نہیں

اک ذرا مجھ کو بد گمانی ہے

میں بھی بکھرا ہوا ہوں اپنوں میں

وہ بھی تنہا سا اپنے گھر میں ہے

جب سے دیکھا ہے خواب میں اس کو

دل مسلسل کسی سفر میں ہے

سب ستارے دلاسہ دیتے ہیں

چاند راتوں کو چیختا ہے بہت

مجھے پتہ ہے کہ رونے ث کچھ نہیں ہوتا

نیا سا دکھ ہے تو تھوڑا چھلک گیا ہوں میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے