بیدم شاہ وارثی کے اشعار
ہماری زندگی تو مختصر سی اک کہانی تھی
بھلا ہو موت کا جس نے بنا رکھا ہے افسانہ
اپنا تو یہ مذہب ہے کعبہ ہو کہ بت خانہ
جس جا تمہیں دیکھیں گے ہم سر کو جھکا دیں گے
اب آدمی کچھ اور ہماری نظر میں ہے
جب سے سنا ہے یار لباس بشر میں ہے
سب نے غربت میں مجھ کو چھوڑ دیا
اک مری بے کسی نہیں جاتی
-
موضوع : بے کسی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جو سنتا ہوں سنتا ہوں میں اپنی خموشی سے
جو کہتی ہے کہتی ہے مجھ سے مری خاموشی
-
موضوع : خاموشی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس کو دنیا اور نہ عقبیٰ چاہئے
قیس لیلیٰ کا ہے لیلیٰ چاہئے
تم جو چاہو تو مرے درد کا درماں ہو جائے
ورنہ مشکل ہے کہ مشکل مری آساں ہو جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بیدمؔ یہ محبت ہے یا کوئی مصیبت ہے
جب دیکھیے افسردہ جب دیکھیے جب مغموم
اے جنوں کیوں لیے جاتا ہے بیاباں میں مجھے
جب تجھے آتا ہے گھر کو مرے صحرا کرنا
دینے والے تجھے دینا ہے تو اتنا دے دے
کہ مجھے شکوۂ کوتاہیٔ داماں ہو جائے
-
موضوع : دعا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے ناشاد رہنے سے اگر تجھ کو مسرت ہے
تو میں ناشاد ہی اچھا مجھے ناشاد رہنے دے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہاں ایمان کس کا کفر اور دیر و حرم کیسے
ترے ہوتے ہوئے اے جاں خیال دو جہاں کیوں ہو
مرے درد نہاں کا حال محتاج بیاں کیوں ہو
جو لفظوں کا ہو مجموعہ وہ میری داستاں کیوں ہو
طور مجنوں کی نگاہوں کے بتاتے ہیں ہمیں
اسی لیلیٰ میں ہے اک دوسری لیلیٰ دیکھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
برہمن مجھ کو بنانا نہ مسلماں کرنا
میرے ساقی مجھے مست مے عرفاں کرنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس کی اس عالم صورت میں ہے رنگ آمیزی
اسی تصویر کا خاکہ تو یہ انسان بھی ہے
وہ قلقل مینا میں چرچے مری توبہ کے
اور شیشہ و ساغر کی مے خانے میں سرگوشی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ