Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ghazanfar's Photo'

غضنفر

1953 | دلی, انڈیا

شاعر،ناقد اور فکشن رائٹر۔ حساس سماجی موضوعات پر ناول اور افسانے لکھنے کے لیے مشہور۔

شاعر،ناقد اور فکشن رائٹر۔ حساس سماجی موضوعات پر ناول اور افسانے لکھنے کے لیے مشہور۔

غضنفر کے اشعار

1.1K
Favorite

باعتبار

ہمارے ہاتھ سے وہ بھی نکل گیا آخر

کہ جس خیال میں ہم مدتوں سے کھوئے تھے

رفتہ رفتہ آنکھوں کو حیرانی دے کر جائے گا

خوابوں کا یہ شوق ہمیں ویرانی دے کر جائے گا

ہر ایک رات کہیں دور بھاگ جاتا ہوں

ہر ایک صبح کوئی مجھ کو کھینچ لاتا ہے

بچ کے دنیا سے گھر چلے آئے

گھر سے بچنے مگر کدھر جائیں

دفتر میں ذہن گھر پہ نگہ راستے میں پاؤں

جینے کی کاوشوں میں بدن ہاتھ سے گیا

میں ایسا نرم طبیعت کبھی نہ تھا پہلے

ضرور لمس کوئی اس کا چھو گیا مجھ کو

میں اس کے جھوٹ کو بھی سچ سمجھ کے سنتا ہوں

کہ اس کے جھوٹ میں بھی زندگی کی قوت ہے

ہم کہ ساحل کے تصور سے سہم جاتے ہیں

لوگ کس طرح سمندر میں اترتے ہوں گے

نہ جانے کس طرح بستر میں گھس کر بیٹھ جاتی ہیں

وہ آوازیں جنہیں ہم روز باہر چھوڑ آتے ہیں

عجیب بات ہمارا ہی خوں ہوا پانی

ہمیں نے آگ میں اپنے بدن بھگوئے تھے

ذہن کے خانوں میں جانے وقت نے کیا بھر دیا

بے سبب ہونے لگی اک ایک سے ان بن مری

تمہارے ہوتے ہوئے لوگ کیوں بھٹکتے ہیں

کہیں پہ خضر نظر آئے تو سوال کروں

کل تک جو شفاف تھے چہرے آوازوں سے خالی تھے

آڑی ترچھی سرخ لکیریں ان پر بھی اب دیکھو گے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے