Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khurshid Ahmad Jami's Photo'

خورشید احمد جامی

1911 - 1970 | حیدر آباد, انڈیا

نئی غزل کے اہم شاعروں میں شامل

نئی غزل کے اہم شاعروں میں شامل

خورشید احمد جامی کے اشعار

1K
Favorite

باعتبار

کوئی ہلچل ہے نہ آہٹ نہ صدا ہے کوئی

دل کی دہلیز پہ چپ چاپ کھڑا ہے کوئی

سحر کے ساتھ چلے روشنی کے ساتھ چلے

تمام عمر کسی اجنبی کے ساتھ چلے

یاد ماضی کی پراسرار حسیں گلیوں میں

میرے ہم راہ ابھی گھوم رہا ہے کوئی

بڑے دلچسپ وعدے تھے بڑے رنگین دھوکے تھے

گلوں کی آرزو میں زندگی شعلے اٹھا لائی

یادوں کے درختوں کی حسیں چھاؤں میں جیسے

آتا ہے کوئی شخص بہت دور سے چل کے

نہ انتظار نہ آہیں نہ بھیگتی راتیں

خبر نہ تھی کہ تجھے اس طرح بھلا دوں گا

کچھ دور آؤ موت کے ہم راہ بھی چلیں

ممکن ہے راستے میں کہیں زندگی ملے

سلام تیری مروت کو مہربانی کو

ملا اک اور نیا سلسلہ کہانی کو

چمکتے خواب ملتے ہیں مہکتے پیار ملتے ہیں

تمہارے شہر میں کتنے حسیں آزار ملتے ہیں

اے انتظار صبح تمنا یہ کیا ہوا

آتا ہے اب خیال بھی تیرا تھکا ہوا

وفا کی پیار کی غم کی کہانیاں لکھ کر

سحر کے ہاتھ میں دل کی کتاب دیتا ہوں

پہچان بھی سکی نہ مری زندگی مجھے

اتنی روا روی میں کہیں سامنا ہوا

جلاؤ غم کے دئے پیار کی نگاہوں میں

کہ تیرگی ہے بہت زندگی کی راہوں میں

تری نگاہ مداوا نہ بن سکی جن کا

تری تلاش میں ایسے بھی زخم کھائے ہیں

زندگانی کے حسیں شہر میں آ کر جامیؔ

زندگانی سے کہیں ہاتھ ملائے بھی نہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے