Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Makhmoor Dehlvi's Photo'

مخمور دہلوی

1900 - 1956 | دلی, انڈیا

ممتاز شاعر،اپنے شعر "محبت کے لیے کچھ خاص دل مخصوص ہوتے ہیں " کے لیے مشہور

ممتاز شاعر،اپنے شعر "محبت کے لیے کچھ خاص دل مخصوص ہوتے ہیں " کے لیے مشہور

مخمور دہلوی کے اشعار

6.2K
Favorite

باعتبار

محبت کے لیے کچھ خاص دل مخصوص ہوتے ہیں

یہ وہ نغمہ ہے جو ہر ساز پر گایا نہیں جاتا

کسے اپنا بنائیں کوئی اس قابل نہیں ملتا

یہاں پتھر بہت ملتے ہیں لیکن دل نہیں ملتا

محبت ہو تو جاتی ہے محبت کی نہیں جاتی

یہ شعلہ خود بھڑک اٹھتا ہے بھڑکایا نہیں جاتا

مسافر اپنی منزل پر پہنچ کر چین پاتے ہیں

وہ موجیں سر پٹکتی ہیں جنہیں ساحل نہیں ملتا

محبت بد گماں ہو جائے تو زندہ نہیں رہتی

اثر دل پر تمہاری بے رخی سے کچھ نہیں ہوتا

جنہیں اب گردش افلاک پیدا کر نہیں سکتی

کچھ ایسی ہستیاں بھی دفن ہیں گور غریباں میں

چمن تم سے عبارت ہے بہاریں تم سے زندہ ہیں

تمہارے سامنے پھولوں سے مرجھایا نہیں جاتا

محبت اصل میں مخمورؔ وہ راز حقیقت ہے

سمجھ میں آ گیا ہے پھر بھی سمجھایا نہیں جاتا

تمہارے نام سے منسوب ہو جاتے ہیں دیوانے

یہ اپنے ہوش میں ہوتے تو پہچانے کہاں جاتے

ہر اک داغ تمنا کو کلیجے سے لگاتا ہوں

کہ گھر آئی ہوئی دولت کو ٹھکرایا نہیں جاتا

مقیم دل ہیں وہ ارمان جو پورے نہیں ہوتے

یہ وہ آباد گھر ہے جس کی ویرانی نہیں جاتی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے