Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sahba Akhtar's Photo'

صہبا اختر

1931 - 1996 | کراچی, پاکستان

صہبا اختر کے اشعار

665
Favorite

باعتبار

اگر شعور نہ ہو تو بہشت ہے دنیا

بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ

میرے سخن کی داد بھی اس کو ہی دیجئے

وہ جس کی آرزو مجھے شاعر بنا گئی

ہمیں خبر ہے زن فاحشہ ہے یہ دنیا

سو ہم بھی ساتھ اسے بے نکاح رکھتے ہیں

تم نے کہا تھا چپ رہنا سو چپ نے بھی کیا کام کیا

چپ رہنے کی عادت نے کچھ اور ہمیں بد نام کیا

ثبوت مانگ رہے ہیں مری تباہی کا

مجھے تباہ کیا جن کی کج ادائی نے

مری تنہائیوں کو کون سمجھے

میں سایہ ہوں مگر خود سے جدا ہوں

صہباؔ صاحب دریا ہو تو دریا جیسی بات کرو

تیز ہوا سے لہر تو اک جوہڑ میں بھی آ جاتی ہے

دل کے اجڑے نگر کو کر آباد

اس ڈگر کو بھی کوئی راہی دے

شاید وہ سنگ دل ہو کبھی مائل کرم

صورت نہ دے یقین کی اس احتمال کو

میں اسے سمجھوں نہ سمجھوں دل کو ہوتا ہے ضرور

لالہ و گل پر گماں اک اجنبی تحریر کا

بیان لغزش آدم نہ کر کہ وہ فتنہ

مری زمیں سے نہیں تیرے آسماں سے اٹھا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے