Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sarwat Zehra's Photo'

ممتاز پاکستانی شاعرات میں نمایاں، امریکہ میں مقیم

ممتاز پاکستانی شاعرات میں نمایاں، امریکہ میں مقیم

ثروت زہرا کے اشعار

1.1K
Favorite

باعتبار

بنت حوا ہوں میں یہ مرا جرم ہے

اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

جانے والے کو چلے جانا ہے

پھر بھی رسماً ہی پکارا جائے

خواب اور تمنا کا کیا حساب رکھنا ہے

خواہشیں ہیں صدیوں کی عمر تو ذرا سی ہے

وقت بھی اب مرا مرہم نہیں ہونے پاتا

درد کیسا ہے جو مدھم نہیں ہونے پاتا

جو سارا دن مرے خوابوں کو ریزہ ریزہ کرتے ہیں

میں ان لمحوں کو سی کر رات کا بستر بناتی ہوں

کہاں پہ کھولو گے درد اپنا کسے کہوگے

کہیں چھپاؤ، یہ حال لے کر کہاں چلے ہو

دل کے دریا نے کناروں سے محبت کر لی

تیز بہتا ہے مگر کم نہیں ہونے پاتا

اب تو سنوارنے کے لیے ہجر بھی نہیں

سارا وبال لے کے غزل کر دیا گیا

کوئی جواز ڈھونڈتے خیال ہی نہیں رہا

تمام عمر یونہی بے خیال جاگتے رہے

کیسے بجھائیں کون بجھائے بجھے بھی کیوں

اس آگ کو تو خون میں حل کر دیا گیا

بس ایک بار یاد نے تمہارا ساتھ چھو لیا

پھر اس کے بعد تو کئی جمال جاگتے رہے

تمہاری آس کی چادر سے منہ چھپائے ہوئے

پکارتی ہوئی رسوائیوں میں بیٹھی ہوں

مرے جذبوں کو یہ لفظوں کی بندش مار دیتی ہے

کسی سے کیا کہوں کیا ذات کے اندر بناتی ہوں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے