افسر الہ آبادی کے اشعار
نہ ہو یا رب ایسی طبیعت کسی کی
کہ ہنس ہنس کے دیکھے مصیبت کسی کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو
تمہیں جگر ہو تمہیں جان ہو تمہیں دل ہو
مجھے گم شدہ دل کا غم ہے تو یہ ہے
کہ اس میں بھری تھی محبت کسی کی
خبر دیتی ہے یاد کرتا ہے کوئی
جو باندھا ہے ہچکی نے تار آتے آتے
حسینوں کی دونوں ادائیں ہیں دلبر
کسی کی حیا تو شرارت کسی کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہمارا کوہ غم کیا سنگ خارا ہے جو کٹ جاتا
اگر مر مر کے زندہ کوہ کن ہوتا تو کیا ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ