آفتاب شمسی
غزل 11
نظم 14
اشعار 8
دیکھ کر اس کو لگا جیسے کہیں ہو دیکھا
یاد بالکل نہیں آیا مجھے گھنٹوں سوچا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
طوفان کی زد میں تھے خیالوں کے سفینے
میں الٹا سمندر کی طرف بھاگ رہا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو ساتھ لائے تھے گھر سے وہ کھو گیا ہے کہیں
ارادہ ورنہ ہمارا بھی واپسی کا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سبھی ہیں اپنے مگر اجنبی سے لگتے ہیں
یہ زندگی ہے کہ ہوٹل میں شب گزاری ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں جنگلوں میں درندوں کے ساتھ رہتا رہا
یہ خوف ہے کہ اب انساں نہ آ کے کھا لے کوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے