افضل ہزاروی کے اشعار
اندر سے میں ٹوٹا پھوٹا ایک کھنڈر ویرانہ تھا
ظاہر جو تعمیر نہ ہوتی تو میں یارو کیا کرتا
-
موضوع : ویرانی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پنچھی سارے پیڑ سے اڑ جائیں گے
صحن میں اک خامشی رہ جائے گی
-
موضوع : تنہائی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مسکاتی آنکھوں میں اکثر
دیکھے ہم نے روتے خواب
کھیت جل تھل کر دئے سیلاب نے
مر گئے ارمان سب دہقان کے
-
موضوع : امید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سفینہ ہو رہا ہے غرق طوفاں
نگاہوں سے کنارے جا رہے ہیں
-
موضوع : ساحل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ